پاکستان اور افغانستان نے جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا
پاکستان اور افغانستان نے جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا انقرہ، 31 اکتوبر (ہ س)۔ پاکستان اور افغانستان نے آج (جمعہ) صبح جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک کے وفود کے درمیان استنبول میں گزشتہ ہفتے دوسرے دور کے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد
پاکستان اور افغانستان نے جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا


پاکستان اور افغانستان نے جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا

انقرہ، 31 اکتوبر (ہ س)۔ پاکستان اور افغانستان نے آج (جمعہ) صبح جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک کے وفود کے درمیان استنبول میں گزشتہ ہفتے دوسرے دور کے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ثالثی کرنے والے ممالک قطر اور ترکیہ نے کوششیں جاری رکھیں۔ ثالثی ممالک کی کل (جمعرات) آخری کوشش کے بعد دونوں فریق مذاکرات کی میز پر آئے۔ آج صبح ترکیہ کی وزارت خارجہ نے ایکس ہینڈل پر ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان نے جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

پاکستان کے اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق، اس نئے دور کے مذاکرات کے میزبان ترکیہ کے وزارتِ خارجہ نے آج صبح مشترکہ بیان جاری کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اب 6 نومبر کو استنبول میں دوبارہ اہم میٹنگ ہوگی۔ اجلاس میں جنگ بندی کے نفاذ کے اگلے طریقہ کار پر تبادلہ خیال اور فیصلہ کیا جائے گا۔ بیان کے مطابق، تب تک دونوں ممالک امن قائم رکھنے اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے والے فریق پر جرمانہ لگانے کے لیے ایک ’’نگرانی اور تصدیقی نظام‘‘ قائم کرنے پر بھی متفق ہوئے۔

بیان میں کہا گیا کہ ثالثی کے طور پر ترکیہ اور قطر نے دونوں فریقوں کے فعال تعاون کی اپنی تعریف کی اور دونوں ممالک مستقل امن و استحکام کے لیے دونوں فریقوں کے ساتھ اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ ترکیہ اور قطر کے پاکستان کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں۔ قطر افغان طالبان اور نیٹو افواج کے درمیان مذاکرات میں اہم کردار ادا کر چکا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے وفود کے درمیان گزشتہ ہفتے استنبول میں دوسرے دور کی بات چیت شروع ہوئی تھی۔ اسلام آباد نے کابل سے ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کو مسئلہ بنایا۔ کابل بار بار اور زور دے کر اسے تسلیم کرنے سے انکار کرتا رہا، جس کی وجہ سے مذاکرات میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔ چار دن جاری رہنے والی اس بات چیت کے بعد پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف سامنے آئے اور انہوں نے کابل کو سخت انتباہ دیا۔ دونوں ممالک کے درمیان 11 اکتوبر کو ہونے والے تصادم کے بعد لڑائی چھڑ گئی تھی۔ آخرکار دونوں فریق دوحہ میں مذاکرات کے لیے ایک ساتھ آئے اور اس کا نتیجہ ایک عارضی جنگ بندی کی صورت میں نکلا۔ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان مستقل امن اور استحکام کے لیے نظام پر کام کرنے کے سلسلے میں استنبول میں دوبارہ ملاقات کا وعدہ کیا گیا۔ گزشتہ ہفتے ترکیہ اور قطر کی ثالثی میں دونوں فریقوں کے درمیان دوسرے دور کی مذاکرات استنبول میں شروع ہوئی۔ بدھ کو پاکستان کے وزیر اطلاعات عطاء اللہ ترار نے ایکس پر پوسٹ کر کے مذاکرات کو ’’عملی حل لانے میں ناکام‘‘ قرار دیا۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande