
مونتھا طوفان سے متاثرہ کسانوں کی حالت زار پرکے کویتا کی تشویش
حیدرآباد،31 اکتوبر (ہ س) ۔ حالیہ’مونتھا‘طوفان کے باعث کسان شدید متاثرہوئے ہیں اورخریداری مراکزمیں کئی ماہ سے دھان کی خریداری نہ ہونے کی وجہ سے صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار تلنگانہ جاگروتی کی صدر کلواکنٹلہ کے کویتا نے جمعہ کوکریم نگرضلع کے تمپومنڈل کے مکتاپلی گاؤں میں واقع دھان خریداری مرکزکا دورہ کیا اورکسانوں کے مسائل سے تفصیلی آگاہی حاصل کی۔ کویتا نے کہا کہ مسلسل بارش نے کسانوں کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔
انہوں نے حکومت پرزوردیا کہ انسانی ہمدردی کے پیش نظرفوری اقدامات کیے جائیں۔ موجودہ معاوضہ فی ایکڑ دس ہزار روپے ناکافی ہے اورحکومت کوکم ازکم فی ایکڑ پچاس ہزارروپے معاوضہ ادا کرنا چاہئے تاکہ کسانوں کوحقیقی مدد مل سکے۔ انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ نمی والی یا بوسیدہ فصل بھی خریدی جائے کیونکہ بارش کی وجہ سے زیادہ تردھان خراب ہوچکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مکتاپلی کے خریداری مرکزمیں کسانوں نے دھان کی بوریاں ایک ماہ سے ڈھیرلگا رکھی ہیں گزشتہ کی بارش سے سارادھان بھیگ گیا، جسے کسان عارضی طور پرپلاسٹک کے بڑے بڑے بوریاں ڈال کربچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قدرتی آفت کے باعث دھان میں کونپلیں نکل آئی ہیں مگرانتظامیہ کی طرف سے کوئی مؤثرکارروائی نہیں کی جارہی۔ کویتانے کہا کہ ملرس کی شرط ہے کہ نمی کی مقدار17 فیصد سے کم ہو،جو موجودہ حالات میں ممکن نہیں۔ انہوں نے کلکٹر سے سوال کیا کہ خریداری مراکزابھی تک کیوں شروع نہیں کئے گئے۔ کسان چاہتے ہیں کہ ملرس کو براہِ راست خریداری کی اجازت دی جائے تاکہ اضافی اخراجات سے نجات مل سکے۔ کویتا نے اس بات پربھی تشویش ظاہرکی کہ کچھ کسان قولدار اپنی زمین پرکاشت کرتے ہیں مگر زمین کے دستاویزات نہ ہونے کی بنیاد پران کا دھان نہیں خریدا جا رہا، جو سراسر ناانصافی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق