
ریاض،31اکتوبر(ہ س)۔العربیہ اور الحدث کے نمائندے کے مطابق جمعہ کی صبح اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مشرقی علاقوں پر شدید بم باری اور توپ خانے سے گولہ باری کی۔رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج نے مشرقی الشجاعیہ محلے اور شمالی غزہ کی بلدیہ جبالیا کے اطراف میں فلسطینیوں کے گھروں اور بے گھر خیموں پر بھی اندھا دھند فائرنگ کی، جبکہ ڈرون طیارے پورے شہر کی فضا میں مسلسل پرواز کرتے رہے۔نمائندے نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے خان یونس کے مشرق میں واقع عبسان شہر میں متعدد عمارتوں کو دھماکوں سے تباہ کیا، اور یہ کارروائی ٹینکوں کی شدید گولہ باری کے ساتھ ساتھ جاری رہی۔
دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے تصدیق کی کہ اس نے دو قیدیوں، عمیرام کوپر اور ساہر باروخ کی لاشوں کی شناخت مکمل کر لی ہے، جنھیں حماس نے حال ہی میں واپس کیا تھا۔وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر کے بیان میں کہا گیا کہ نیشنل میڈیکل انسٹی ٹیوٹ نے شناخت کے بعد مقتولین کے اہلِ خانہ کو اطلاع دی کہ ان کی باقیات اسرائیل منتقل کر دی گئی ہیں۔حماس جنگ بندی معاہدے کے تحت 28 میں سے 15 قیدیوں کی لاشیں واپس کر چکی تھی۔پیر کی شب تنظیم نے سولہویں لاش بھی حوالے کرنے کا اعلان کیا، تاہم اسرائیل نے منگل کو کہا کہ ملنے والے کچھ اعضا دراصل اس قیدی اوفیر تسرفاتی کے ہیں، جس کی لاش پہلے ہی برآمد کی جا چکی تھی۔اس کے بعد اسرائیل نے حماس پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا اور نیتن یاہو نے فوج کو شدید حملے کرنے کا حکم دیا، جب کہ وزیرِ دفاع یسرائیل کاتز نے دھمکی دی کہ حماس کو ’بھاری قیمت‘ چکانی پڑے گی۔غزہ کے شہری دفاع کے مطابق ان تازہ حملوں میں کم از کم 104 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 46 بچے شامل ہیں۔ یہ 10 اکتوبر سے اب تک کی سب سے زیادہ ہلاکتوں والی رات قرار دی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan