حکومت کا مقصد کاروبار کو مضبوط، آسان اور قابل رسائی بنانا ہے: ریکھا گپتا
نئی دہلی، 31 اکتوبر (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے ''ایریز'' پہل کو خود انحصاری اور خوردہ سیکٹر میں اختراع کی سمت سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کوششوں سے نہ صرف کاروبار کی حوصلہ افزائی ہوگی بلکہ روزگار پیدا کرنے اور ہنرمندی کی ترقی کے
ریکھا


نئی دہلی، 31 اکتوبر (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے 'ایریز' پہل کو خود انحصاری اور خوردہ سیکٹر میں اختراع کی سمت سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کوششوں سے نہ صرف کاروبار کی حوصلہ افزائی ہوگی بلکہ روزگار پیدا کرنے اور ہنرمندی کی ترقی کے نئے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔

آج راؤز ایونیو پر ہندی بھون میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی حکومت کا مقصد دارالحکومت میں کاروبار کو مضبوط، آسان اور قابل رسائی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آل انڈیا ریٹیل ٹریڈرز اسکلز اینڈ انٹرپرینیورشپ (اے آر ای ای ایس) ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو ہندوستان کی کاروباری دنیا کو ایک نئی سمت اور شناخت فراہم کرے گا۔ یہ پہل لاکھوں خوردہ فروشوں اور چھوٹے تاجروں کو ہنر مندی، برانڈنگ اور انٹرپرینیورشپ کے ذریعے بااختیار بنانے کی جانب ایک تاریخی قدم ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ووکل فار لوکل کے عہد کو پورا کرتے ہوئے، ہنر مندی اور برانڈنگ ہندوستان کے کاروبار کی نئی طاقت بن رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کاروباری بھائیوں کی کامیابی خود انحصار ہندوستان اور وشو گرو بھارت کا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی حکومت تاجروں اور صنعت کاروں کو کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے نئی تحریک اور سمت دینے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ دہلی کی تاریخ میں پہلی بار صرف چھ ماہ میں 700 کروڑ روپے سے زیادہ کے جی ایس ٹی ریفنڈ جاری کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی ایس ٹی کی واپسی کے عمل کو اب مکمل طور پر بے چہرہ اور شفاف بنایا جا رہا ہے، تاکہ کسی بھی تاجر کو دفاتر کے غیر ضروری چکر نہ لگانا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی معاشی طاقت اس کے تاجروں اور صنعت کاروں میں مضمر ہوتی ہے اور تاجر برادری ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ لہذا، یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے لیے تمام ضوابط کو آسان، ہموار اور ہم آہنگ بنائے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande