ہندوستان کی دہشت گردوں کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہ دینے کی اپیل
نئی دہلی، 30 اکتوبر (ہ س)۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جوہری طاقت کے پرامن استعمال کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور دہشت گردوں اور غیر ریاستی عناصر کو وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنے
India pitch not allow terrorists weapons of mass destruction


نئی دہلی، 30 اکتوبر (ہ س)۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جوہری طاقت کے پرامن استعمال کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور دہشت گردوں اور غیر ریاستی عناصر کو وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنے پر زور دیا، جسے متفقہ طور پر قبول کرلیا گیا۔

ایک ہندوستانی پارلیمانی وفد نے بدھ کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی 80ویں جنرل اسمبلی کے موقع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1540 کمیٹی کے جنرل اجلاس میں شرکت کی، جہاں ہندوستانی فریق نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاو¿ کو روکنے اور جوہری طاقت کے پرامن استعمال کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

یہ معلومات راجیہ سبھا سکریٹریٹ نے جمعرات کو یہاں دی۔رکن پارلیمنٹ جی کے واسن نے ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنے خطاب میں عالمی جوہری عدم توسیع اور دہشت گردوں اور غیر ریاستی عناصر کو وسیع تر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے بھارت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ”دہشت گردوں کو وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے اقدامات کے بارے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سالانہ قرارداد کو متعارف کرانے میں ہندوستان کے فعال کردار پر زور دیا، جسے اتفاق رائے سے منظور کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کی سالانہ نیشنل کانفرنس آن اسٹریٹجک ٹریڈ کنٹرول (این سی ایس ٹی سی) ہندوستان کے اسٹریٹجک تجارتی کنٹرول کے نظام اور بین الاقوامی بہترین طریقوں پر توجہ مرکوز کرتی ہے، جس میں متعلقہ سرکاری ایجنسیوں، صنعت اور متعلقہ شعبوں سے تعلق رکھنے والے دیگر شراکت داروں، بین الاقوامی مقررین اور غیر ملکی مندوبین کی وسیع شراکت داری شامل ہے۔

1540 کمیٹی، اقوام متحدہ کے اداروں اور انسداد دہشت گردی کے طریقہ کار کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے، واسن نے دہشت گردوں اور دیگر غیر ریاستی عناصر کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں (ڈبلیو ایم ڈی) کو حاصل کرنے سے روکنے اور ان کی ترسیل کے نظام، متعلقہ مواد، آلات اور ٹیکنالوجی پر پابندی عائد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر ڈی پورندیشوری نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی رپورٹ پردیئے اپنے ایک بیان میں، جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے محفوظ اور پرامن استعمال کے لیے انسانی اور ادارہ جاتی صلاحیت کی تعمیر میں مدد کرنے میں آئی اے ای اے کے ضروری کردار کے لیے ہندوستان کی حمایت پر زور دیا۔

انہوں نے 2015 کے پیرس معاہدے کے تناظر میں قومی ترقی کی حکمت عملیوں کو نافذ کرنے، کووڈ کی وبا سے صحت یاب ہونے، 2030 کے ایجنڈے کو نافذ کرنے اور موسمیاتی اہداف کے حصول میں جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے ضروری کردار پر بھی زور دیا۔

نیوکلیئر پاور اور ریسرچ ایپلی کیشنز کے میدان میں ہندوستان کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہندوستانی نیوکلیئر پاور ری ایکٹر بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر (بی اے آر سی ) میں جدید تحقیق کے بلاتعطل آپریشن اور ہیوی واٹر بورڈ (ایچ ڈبلیو بی) کے لئے عالمی سطح پر تعاون دے کرریکارڈ قائم کر رہے ہیں ۔

ڈاکٹر پورندیشوری نے ایک ذمہ دار جوہری طاقت کے طور پر، توانائی اور غیر توانائی دونوں شعبوں میں جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کو بڑھانے اور جوہری اور ریڈیولاجیکل مواد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ہندوستان ایک مضبوط اور پائیدار عالمی جوہری تحفظ اور سلامتی کے نظام کو یقینی بنانے کی کوششوں میں ایجنسی کی حمایت جاری رکھے گا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande