بنگلہ دیش میں ریفرنڈم کا مطالبہ شدت اختیار کر گیا، آٹھ جماعتوں نے ریلی نکالی، الیکشن کمیشن کو میمورینڈم سونپا
ڈھاکہ، 30 اکتوبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش میں ریفرنڈم (استصواب عامہ)اور جولائی کے قومی چارٹر کے نفاذ کے مطالبات نے زور پکڑ لیا۔ آٹھ سیاسی جماعتوں نے آج دارالحکومت ڈھاکہ کے اگرگاو¿ں میں نروباچن بھون کے باہر ایک ریلی نکال کر عبوری حکومت کے خلاف احتجاج شروع
Demand for referendum in Bangladesh, 8 parties rally


ڈھاکہ، 30 اکتوبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش میں ریفرنڈم (استصواب عامہ)اور جولائی کے قومی چارٹر کے نفاذ کے مطالبات نے زور پکڑ لیا۔ آٹھ سیاسی جماعتوں نے آج دارالحکومت ڈھاکہ کے اگرگاو¿ں میں نروباچن بھون کے باہر ایک ریلی نکال کر عبوری حکومت کے خلاف احتجاج شروع کیا۔ اس کے بعد انہوں نے الیکشن کمیشن کے حکام کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔

ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی اور اسلامی اندولن بنگلہ دیش سمیت آٹھ سیاسی جماعتوں نے ایک ریلی نکالی اور الیکشن کمیشن کو ایک میمورنڈم پیش کیا جس میں نومبر میں ہر حال میں استصواب عامہ کرانے اور جولائی کے قومی چارٹر کو نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ میمورنڈم میں الیکشن کمیشن پر زور دیا گیا کہ وہ تمام پارٹیوں کے لیے یکساں مواقع کو یقینی بنائے اور خبردار کیا کہ ایسا نہ کرنے پر پچھلے کمیشن جیساانجام ہوگا۔

ریلی میں جماعت کے رہنماوں نے جولائی کے قومی چارٹر کو نافذ کرنے اور اگلے پارلیمانی انتخابات سے قبل ریفرنڈم کرانے کے لیے آئینی احکامات کی ضرورت پر زور دیا۔ ریلی سے جماعت کے معاون جنرل سکریٹری عبدالحلیم، مبارک حسین، رضا ءالکریم، ناظم الدین ملا سمیت دیگر نے خطاب کیا۔ اسلامی تحریک کے رہنماوں نے بھی اس مطالبے کا اعادہ کیا اور کہا کہ پارلیمانی انتخابات سے قبل استصواب عامہ کے انعقاد میں کوئی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں 30 ستمبر سے آٹھ سیاسی جماعتیں جن میں خلافت مجلس، بنگلہ دیش خلافت مجلس، بنگلہ دیش نظام اسلام پارٹی، بنگلہ دیش خلافت آندولن، راسٹریہ لوک تانترک پارٹی اور بنگلہ دیش وکاس پارٹی شامل ہیں، پانچ نکاتی مطالبات کی حمایت میں مہم چلا رہی ہیں۔

ان پانچ مطالبات میں جولائی کے قومی چارٹر کو نافذ کرنے اور نومبر تک ریفرنڈم کے انعقاد کے احکام جاری کرنا شامل ہے۔اس کے ساتھ ہی اگلے عام انتخابات میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں متناسب نمائندگی کا نفاذ کرنا، آزادانہ، منصفانہ اور قابل قبول انتخابات کے یکساں مواقع کو یقینی بنانا، فاشسٹ حکومت کی طرف سے کیے گئے تمام مظالم، نسل کشی اور بدعنوانی کا براہ راست مقدمہ چلایا جانا اور آمریت کی حمایت کے الزام میں نیشنل پارٹی اور 14 پارٹی الائنس کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنا شامل ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande