ای آئی چپ بنانے والی کمپنی اینویڈیا کی مالیت پانچ ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی
واشنگٹن، 30 اکتوبر (ہ س)۔ تائیوان میں پیدا ہونے والے معروف امریکی صنعتکار جینسن ہوانگ کی مصنوعی ذہانت (اے آئی) چپ بنانے والی کمپنی اینویڈیا اب پانچ ٹریلین ڈالر کی ہو گئی ہے۔ یہ عوامی طور پر کاروبار کرنے والی ایک ایسی کمپنی ہے جو مصنوعی ذہانت کے مید
ای آئی چپ بنانے والی کمپنی اینویڈیا کی مالیت پانچ ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی


واشنگٹن، 30 اکتوبر (ہ س)۔ تائیوان میں پیدا ہونے والے معروف امریکی صنعتکار جینسن ہوانگ کی مصنوعی ذہانت (اے آئی) چپ بنانے والی کمپنی اینویڈیا اب پانچ ٹریلین ڈالر کی ہو گئی ہے۔ یہ عوامی طور پر کاروبار کرنے والی ایک ایسی کمپنی ہے جو مصنوعی ذہانت کے میدان میں اپنی طاقت کو مسلسل مضبوط کر رہی ہے۔

دی نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، جب اینویڈیا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جینسن ہوانگ بدھ کے روز صدر ٹرمپ سے ملے، تو اسی دن کمپنی کی قدر پانچ ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گئی۔ چند سال پہلے تک اس کا تصور بھی ممکن نہیں تھا۔ اس وقت دوسری بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں دنیا بھر میں تعمیراتی منصوبوں پر اربوں ڈالر خرچ کر رہی تھیں۔

اینویڈیا کی یہ کامیابی اس کے اسٹریٹجک اہمیت کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ پچھلے چار مہینوں میں کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں ایک ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ اینویڈیا اب امریکی معیشت کی ایک محرک قوت بن چکی ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے اقتصادی پالیسی کے پروفیسر جیسن فورمین کے مطابق، کمپنی کے چپس سے چلنے والے ڈیٹا سینٹرز پر ہونے والا سرمایہ خرچ رواں سال کی پہلی ششماہی میں امریکہ کے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں 92 فیصد اضافہ کا باعث بنا۔ ان کے بقول، اگر اینویڈیا نہ ہوتی تو امریکی معیشت کی شرحِ نمو صرف 0.1 فیصد رہتی۔

اینویڈیا کی شاندار ترقی وال اسٹریٹ کے بڑے بینکوں سے لے کر عام سرمایہ کاروں تک کے لیے ایک انتباہ بھی ہے۔ آج اسٹاک مارکیٹ کا انحصار تیزی سے چند بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر بڑھتا جا رہا ہے جو اربوں ڈالر کا منافع کما رہی ہیں اور ایسی غیر آزمودہ ٹیکنالوجی میں سرمایہ لگا رہی ہیں جس سے بڑے منافع کی توقع کی جا رہی ہے۔

ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں سرمایہ لگانے والی ڈیپ واٹر ایسٹ مینیجمنٹ کے مینیجنگ پارٹنر جین منسٹر نے کہا: میں اس ٹیکنالوجی کے مستقبل کے بارے میں حد درجہ پُرامید ہوں، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ واقعی کامیاب ہوگی؟ آج بھی اے آئی کی افادیت محدود ہے۔

قابلِ ذکر ہے کہ جینسن ہوانگ اینویڈیا کے شریک بانی، چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہیں۔ انہوں نے 1993 میں اس کمپنی کی بنیاد رکھی تھی۔ وہ کمپیوٹر چپس، خاص طور پر گرافکس پروسیسنگ یونٹس کے میدان میں ایک پیشرو شخصیت ہیں۔ مصنوعی ذہانت ایک طاقتور اور ہمہ جہت ٹیکنالوجی ہے، جس کے اثرات انسان کے ذاتی اور کاروباری دونوں پہلوؤں پر گہرے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande