بلوچستان میں باغیوں کے خلاف فوجی آپریشن میں 25 عسکریت پسند ہلاک، خیبرپختونخوا میں چھ فوجی ہلاک
اسلام آباد، 30 اکتوبر (ہ س)۔ پاکستان کے بلوچستان میں باغیوں کے خلاف فوجی آپریشن میں 25 عسکریت پسند مارے گئے ہیں، جب کہ خیبر پختونخوا میں ایک کیپٹن سمیت 6 فوجی مارے گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے اس کی
بلوچستان میں باغیوں کے خلاف فوجی آپریشن میں 25 عسکریت پسند ہلاک، خیبرپختونخوا میں چھ فوجی ہلاک


اسلام آباد، 30 اکتوبر (ہ س)۔

پاکستان کے بلوچستان میں باغیوں کے خلاف فوجی آپریشن میں 25 عسکریت پسند مارے گئے ہیں، جب کہ خیبر پختونخوا میں ایک کیپٹن سمیت 6 فوجی مارے گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے اس کی تصدیق کی ہے۔

آئی ایس پی آر نے جمعرات کو اطلاع دی کہ بلوچستان میں دو فوجی کارروائیوں میں فتنہ الہندوستان گروپ سے تعلق رکھنے والے 18 عسکریت پسند مارے گئے۔ مزید برآں، خیبر پختونخواہ کے ضلع کرم کے ڈوگر میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے دوران ایک تصادم میں ایک کیپٹن سمیت کم از کم چھ فوجیوں نے اپنی جانیں گنوائیں۔

ڈان اخبار نے رپورٹ کیا کہ اس کارروائی میں سات عسکریت پسند بھی مارے گئے۔ ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق، اس سال مئی میں، وفاقی حکومت اور فوج نے، پاکستان میں موجودہ دہشت گردی اور عدم استحکام کے لیے بھارت کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش میں، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں مقیم باغی گروپوں کو فتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج کا نام دیتے ہوئے ایک نئی حکمت عملی کا آغاز کیا۔ پاکستانی حکومت اور آئی ایس پی آر نے اس کے بعد سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو فتنہ الہندوستان بھی کہا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان کے ضلع کوئٹہ کے پہاڑی سلسلے چلٹن میں دہشت گردوں کی مبینہ موجودگی کی بنیاد پر فوجی آپریشن شروع کیا گیا۔ آپریشن کے دوران فوج نے 14 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ اس کے علاوہ ضلع کیچ کے علاقے بلیدہ میں چھپے چار دہشت گرد مارے گئے۔ جائے وقوعہ سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کر لیا گیا۔ اس سے ایک روز قبل خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے ڈوگر میں ایک مقابلے میں ایک کیپٹن سمیت کم از کم چھ پاکستانی فوجی مارے گئے تھے جب کہ سات دہشت گرد مارے گئے تھے۔ شہید کیپٹن کا نام نعمان سلیم (24) ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande