شام کے ساتھ مذاکرات جاری ہے،اسرائیلی عہدیدار کی تصدیق
دمشق،29اکتوبر(ہ س)۔ایک اسرائیلی اہل کار نے کہا ہے کہ اسرائیل اور شام کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور یہ مکمل ہونے کے قریب ہیں، حالانکہ حالیہ دنوں میں امید کی سطح کم ہوئی ہے۔ اہل کار نے العربیہ/الحدث کو بتایا کہ اسرائیل نے امریکہ اور شام دونوں کو یقی
شام کے ساتھ مذاکرات جاری ہے،اسرائیلی عہدیدار کی تصدیق


دمشق،29اکتوبر(ہ س)۔ایک اسرائیلی اہل کار نے کہا ہے کہ اسرائیل اور شام کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور یہ مکمل ہونے کے قریب ہیں، حالانکہ حالیہ دنوں میں امید کی سطح کم ہوئی ہے۔ اہل کار نے العربیہ/الحدث کو بتایا کہ اسرائیل نے امریکہ اور شام دونوں کو یقین دلایا ہے کہ وہ شام میں علیحدگی کے مطالبات کی حمایت نہیں کرتا۔اسرائیلی جانب نے واشنگٹن کو یہ بھی بتایا کہ وہ دروز رہنما حکمِت الہجری یا کسی اور کے پیچھے نہیں ہے، خاص طور پر السویداءمیں حالیہ امریکی تشویش کے بعد۔اہل کار نے واضح کیا کہ اسرائیل سے السویداءتک انسانی راہ داری نہیں بنائی جائے گی، بلکہ یہ راہ داری دمشق سے ہو گی، جیسا کہ امریکی منصوبے میں طے ہے۔اہل کار نے کہا کہ موجودہ معاہدہ 1974 کے امن معاہدے جیسا ہے، کچھ معمولی ترامیم کے ساتھ ... اور کچھ مقامات جیسے جبل الشیخ پر اسرائیل، شام اور امریکہ کی مشترکہ موجودگی ہو گی۔انہوں نے بتایا کہ شام کی حکومت نے امریکیوں سے وعدہ کیا ہے کہ دروز اقلیت کے حقوق کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا اور السویداءکو ضروری سہولیات، ملازمتیں اور تنخواہیں فراہم کی جائیں گی۔اہل کار نے کہا کہ واشنگٹن نے تل ابیب کو ہدایت کی ہے کہ وہ جنوبی شام اور دمشق کے ساتھ تعلقات کا معاملہ سال کے آغاز سے پہلے حل کرے۔اس کے علاوہ ایک مشترکہ اسرائیل-شام-امریکہ سکیورٹی کمیٹی بنائی جائے گی جو دونوں ملکوں کی سرحدی صورت حال پر نظر رکھے گی۔ستمبر میں چار ذرائع نے بتایا تھا کہ اسرائیل اور شام کے درمیان امن معاہدے کی کوششیں آخری لمحات میں متاثر ہو گئیں، کیونکہ اسرائیل نے السویداءکے لیے ایک راہ داری کھولنے کا مطالبہ کیا تھا۔اس سے قبل دونوں ممالک نے باکو، پیرس اور لندن میں متعدد مذاکرات کیے، جن میں امریکہ ثالثی کرتا رہا، تاکہ ایک حفاظتی فریم ورک طے کیا جا سکے جو سرحدی کشیدگی کو کم کرے۔شام کے صدر احمد الشرع نے اس وقت کہا تھا کہ مذاکرات جاری ہیں اور امن معاہدے کی توقع ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ حکومت کے خاتمے کے بعد، اسرائیل نے شام میں کئی فوجی مقامات پر حملے کیے اور جنوب میں اس کی فورسز نے 1974 کی طے شدہ غیر فوجی علاقے میں داخل ہو کر اپنی موجودگی بڑھائی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande