سوڈان میں پرتشدد خانہ جنگی کے دوران آر ایس ایف نے الفاشر پر قبضہ کر لیا
قاہرہ، 29 اکتوبر (ہ س)۔ سوڈان میں جاری پرتشدد خانہ جنگی میں باغی جنگجوؤں نے منگل کے روز دارفور کے علاقے میں فوج کے آخری گڑھ الفاشر پر قبضہ کر لیا۔ ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے ان جنگجوؤں نے سرکاری فوج کو گاڑیوں، اونٹوں اور پیدل حملے میں قصبے
RSF captures Al Fasher amid violent civil war in Sudan


قاہرہ، 29 اکتوبر (ہ س)۔ سوڈان میں جاری پرتشدد خانہ جنگی میں باغی جنگجوؤں نے منگل کے روز دارفور کے علاقے میں فوج کے آخری گڑھ الفاشر پر قبضہ کر لیا۔ ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے ان جنگجوؤں نے سرکاری فوج کو گاڑیوں، اونٹوں اور پیدل حملے میں قصبے سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔ اس حملے میں سیکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ متعدد کو حراست میں لے لیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آر ایس ایف نے شہر پر قبضہ کرکے سینکڑوں شہریوں کو ہلاک اور متعدد کو حراست میں لے لیا۔دریں اثنا، سرکاری فورسز نے کہا کہ انہوں نے شہریوں کو مزید تشدد سے بچانے کے لیے شہر سے انخلا کا فیصلہ کیا ہے۔ فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح برہان نے کہا کہ ہم آر ایس ایف کے ہاتھوں شہریوں کی تباہی اور ہلاکتوں کی وجہ سے پیچھے ہٹ گئے۔

قابل ذکر ہے کہ آر ایس ایف کا قیام 2013 میں اس وقت کے صدر عمر البشیر کی حکومت کے دوران ہوا تھا اور 2019 میں بشیر کی معزولی کے بعد سے یہ سوڈانی مسلح افواج (ایس اے ایف) کے ساتھ تعاون کر رہی تھی۔ تاہم 2023 میں آر ایس ایف اور ایس اے ایف کے درمیان تنازعہ ہوا جس کے نتیجے میں سوڈان میں شدید خانہ جنگی ہوئی، لوگ مارے گئے اور لاکھوں بے گھر ہو گئے۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور نے حملوں کے دوران شہریوں کے خلاف وحشیانہ اور مظالم کے واقعات کی تصدیق کی ہے جن میں سرعام پھانسی، فرار ہونے والے پناہ گزینوں پر حملے، گھر گھر تلاشی اور خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی شامل ہیں۔

دریں اثنا، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مشرقی اور جنوبی افریقہ کے علاقے کے ڈائریکٹر ٹائیگرے چگوٹا نے کہا، ”الفاشر سے آنے والی رپورٹیں ہولناک ہیں۔ آر ایس ایف کو شہریوں پر حملے بند کرنے اور شہری امداد میں رکاوٹیں ڈالنا بند کرنا چاہیے۔“

اطلاعات کے مطابق آر ایس ایف نے پانچ طبی کارکنوں کو بھی اغوا کیا جن میں چار ڈاکٹر، ایک فارماسسٹ اور ایک نرس شامل ہیں۔سیٹلائٹ تصاویر نے آر ایس ایف کی طرف سے بڑے پیمانے پر سزائے موت دینے کے شواہد ظاہر کیے ہیں۔ تصاویر میں گاڑیوں کے قریب لاشیں اور خون کے دھبے نظر آئے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان مقامات پر سرعام پھانسیاں دی جا رہی ہیں۔

اگرچہ آر ایس ایف نے ابھی تک ان الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے ملیشیا میں کہا، ”آر ایس ایف کا الفاشر پر قبضہ ایک انتباہی اشارہ ہے۔ اس کے لیے غیر ملکی فوجی امداد بند کی جانی چاہیے۔“

سوڈانی حکومت نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) پر آر ایس ایف کو مسلح کرنے کا الزام لگایا ہے، جس کی متحدہ عرب امارات تردید کرتا ہے ۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande