
سیول، 29 اکتوبر (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے آج کہا کہ امریکہ اور بھارت جلد ہی ایک طویل انتظار کے ساتھ دو طرفہ تجارتی معاہدے پر دستخط کریں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بیان جنوبی کوریا کے شہر گیونگجو میں منعقدہ ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (ایپیک) کے سی ای او اجلاس کے دوران دیا۔ امریکہ اور بھارت کے درمیان مجوزہ تجارتی معاہدے پر جاری مذاکرات کے درمیان، انہوں نے کہا، امریکہ بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدے پر عمل پیرا ہے۔ دونوں ممالک ایک طویل عرصے سے زیر التوا تجارتی معاہدے پر دستخط کریں گے۔
امریکی صدر کے ریمارکس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا کی دو بڑی معیشتیں ایک معاہدے کے مسودے پر متفق ہو گئی ہیں اور اس پر جلد دستخط ہو سکتے ہیں۔
بھارت اور امریکہ کے درمیان اس معاہدے کے لیے کئی مہینوں سے بات چیت جاری ہے، جس میں یوکرین کے خلاف روس کی جنگ اور امریکا کی جانب سے روسی تیل کی خریداری پر بھارت پر عائد 50 فیصد درآمدی ڈیوٹی کے تنازعات شامل ہیں۔ اس 50 فیصد امریکی ٹیرف میں روسی خام تیل کی خریداری کے لیے اضافی 25 فیصد جرمانہ شامل ہے۔
ٹرمپ کے تبصرے ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اس معاملے پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان نے امریکی اقدام کو غیر معقول اور غیر معقول قرار دیا ہے۔ امریکہ اور بھارت کے درمیان دو طرفہ تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے کے لیے اب تک مذاکرات کے پانچ دور مکمل ہو چکے ہیں۔
اس سے قبل ایک اہلکار نے کہا تھا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان مجوزہ دو طرفہ تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے راستے پر ہے۔ اہلکار نے گزشتہ ہفتے کہا تھا، جہاں تک کسی معاہدے کا تعلق ہے، ہم اس کے بہت قریب ہیں۔ دریں اثنا، بھارت کے صنعت و تجارت کے وزیر پیوش گوئل نے بھی گزشتہ ہفتے برلن گلوبل ڈائیلاگ میں کہا تھا کہ بھارت جلد بازی میں یا کسی قسم کے دباؤ میں کوئی معاہدہ نہیں کرے گا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد