
غزہ،29اکتوبر(ہ س)۔حماس نے کہا ہے کہ منگل کے روز جنوبی غزہ کے ایک سرنگ میں اسرائیلی قیدی کی لاش ملی ہے، تاہم اسرائیلی خلاف ورزیوں کے باعث اس کی حوالگی مو¿خر کر دی گئی ہے۔ حماس کے بیان میں کہا گیا کہ لاش کی حوالگی آج متوقع تھی مگر اسرائیلی فوج کی جانب سے بار بار کی جانے والی خلاف ورزیوں کی وجہ سے اس عمل کو مو¿خر کرنا پڑا۔بیان کے مطابق اگر اسرائیل کی جانب سے عسکری کارروائیاں جاری رہیں تو اس سے سرنگوں کی کھدائی اور لاشوں کی تلاش کا عمل متاثر ہو گا، جس کے نتیجے میں دیگر باقیات کی بازیابی میں تاخیر ہو سکتی ہے۔حماس کے ایک ذریعے نے العربیہ اور الحدث کو بتایا کہ بازیاب ہونے والی لاش اسرائیلی قیدی ساعر باروخ کی ہے، جسے النصیرات کے علاقے سے نکالا گیا۔اس سے قبل القسام بریگیڈزنے اعلان کیا تھا کہ وہ شام کو ایک اسرائیلی قیدی کی باقیات اسرائیل کے حوالے کرے گی، جو جنگ بندی معاہدے کے تحت طے پایا تھا۔العربیہ اور الحدث نے اس موقع کی خصوصی ویڈیو نشر کی جس میں تباہ شدہ سرنگ تک پہنچنے اور اس کے اندر لاش کی موجودگی کے مناظر دکھائے گئے۔ یہ کارروائی خان یونس کے شمال میں مصری بھاری مشینری کے ساتھ ایک ہفتے تک جاری رہی۔اسی دوران حماس نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ ایک منظم پالیسی کے تحت انسانی ہمدردی پر مبنی ا±ن کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہا ہے جو غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی باقیات کی تلاش کے لیے کی جا رہی ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے واضح طور پر بین الاقوامی ریڈ کراس اور القسام بریگیڈز کی مشترکہ ٹیموں کو متعدد مقامات میں داخلے سے روک دیا اور ضروری مشینری و سازوسامان کی فراہمی کی اجازت بھی نہیں دی، جس سے تلاش کے عمل میں تاخیر ہو رہی ہے۔حماس کے مطابق اسرائیل نہ صرف اسرائیلی فوجیوں کی لاشوں کی بازیابی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے بلکہ ا±ن فلسطینیوں کی باقیات نکالنے میں بھی حائل ہے جو ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، جس سے متاثرہ خاندانوں کی تکلیف میں اضافہ ہو رہا ہے۔تنظیم نے اسرائیلی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تل ابیب کی طرف سے حماس پر تاخیر کے دعوے بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔ ان کا مقصد عوامی رائے کو گمراہ کرنا اور غزہ کے خلاف نئی جارحانہ کارروائیوں کو جواز فراہم کرنا ہے۔بیان میں حماس نے ثالث ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی رکاوٹوں پر اپنی ذمہ داری پوری کریں اور اسرائیل کو مجبور کریں کہ وہ انسانی بنیادوں پر جاری کام میں مداخلت بند کرے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan