روسی ایل این جی پر روک مشکل: جاپان
ٹوکیو، 29 اکتوبر (ہ س)۔ جاپان کی وزیر اعظم سانے تاکائیچی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے ، جس میں جاپان سے روسی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی درآمدات پر پابندی لگانے کی بات کی گئی تھی۔ انہوں نے ٹرمپ کو بتایا کہ روسی ایل ا
Difficult to block Russian LNG: Japan


ٹوکیو، 29 اکتوبر (ہ س)۔ جاپان کی وزیر اعظم سانے تاکائیچی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے ، جس میں جاپان سے روسی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی درآمدات پر پابندی لگانے کی بات کی گئی تھی۔ انہوں نے ٹرمپ کو بتایا کہ روسی ایل این جی کی درآمدات پر پابندی لگانا مشکل ہو گا۔ ٹرمپ نے حال ہی میں اپناجاپان کا ”کامیاب“ دورہ کیا ہے۔

جاپان کے اخبار ”نکیئی بزنس ڈیلی“ نے بدھ کو سرکاری حکام کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ اخبار کے مطابق جاپان کی مجموعی ایل این جی درآمدات میں روسی ایل این جی کا حصہ صرف نو فیصد ہے اور جاپانی کمپنیاں مٹسوئی اور مٹسوبیشی کی روس کے سخالین-II پروجیکٹ میں حصہ داری ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ کے رواں ہفتے ایشیائی ممالک کے دورے سے قبل امریکہ نے یوکرین جنگ کو ختم کرنے اور روس کو مذاکرات کے لیے تیار کرنے کی کوشش میں جاپان سمیت روسی توانائی کے خریداروں سے درآمدات روکنے اور اپنی دو بڑی تیل کمپنیوں روزنیفٹ اور لوکوئیل پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی تھی۔

نکیئی کے مطابق، تاکائیچی، جو گزشتہ ہفتے جاپان کی پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب ہوئیں، نے ٹرمپ کو بتایا کہ اگر جاپان پیچھے ہٹتا ہے تو اس سے چین اور روس ہی خوش ہوں گے۔ انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ جاپان کی توانائی کی ضروریات کو سمجھے۔

جاپان نے حالیہ برسوں میں امریکہ سے ایل این جی کی خریداری میں اضافہ کیا ہے کیونکہ وہ اپنے بڑے سپلائر آسٹریلیاسے الگ ہونے اور روس کے سخالین-2ایل این جی پروجیکٹ کے ساتھ سپلائی کے معاہدوں کی میعاد ختم ہونے کے لئے متبادل تلاش کر رہا ہے ۔

سخالین-2 سے زیادہ تر سپلائی 2028 سے 2033 کے عرصے میں ختم ہو جائے گی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande