
ڈھاکہ، 29 اکتوبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر محمد توحید حسین نے کہا ہے کہ ملک کی عدالت کی ہدایت کے مطابق سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی ہندوستان سے واپسی کے لیے تمام قانونی طریقہ کار پر عمل کیا گیا ہے۔ تاہم بھارت نے ابھی تک اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
منگل کے روز وزارت امور خارجہ میں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”شیخ حسینہ کی واپسی کی درخواست کے بارے میں، ہم نے اپنے تمام قانونی طریقہ کار پر عمل کیا ہے اور عدالت کی ہدایت کے مطابق ان کی واپسی کی درخواست کی ہے۔ ہندوستان اپنی مرضی کے مطابق اس پر آگے بڑھ سکتا ہے، لیکن ابھی تک انہوں نے ہمیں کچھ بھی مطلع نہیں کیاہے۔“
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ اگست میں حکومت مخالف پرتشدد مظاہروں کے بعد اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے عجلت میں استعفیٰ دے دیا اور ملک چھوڑ دیا۔ وہ وہاں سے ہندوستان آئی تھیںاور اس کے بعد انہوں نے انگلینڈ سمیت کئی ممالک میں سیاسی پناہ کی درخواست کی۔ وہ ابھی تک سرکاری طور پر پناہ گزین نہیں ہے۔
دریں اثنا، حسین نے اپنے ہی ملک کے صحافیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ”ہمارے کچھ صحافی بھارت گئے تھے۔ آپ سب کے بارے میں میرا ایک تبصرہ ہے، جب ہندوستان کے سکریٹری خارجہ وکرم مسری نے آپ کو مخاطب کیا، تو انہوں نے کہا کہ وہ جامع، شفاف انتخابات چاہتے ہیں، اس وقت آپ میں سے کسی نے یہ سوال نہیں اٹھایا کہ گزشتہ 15 برسوں میں ایسے بیانات کیوں نہیں دیے گئے اور کیا سابقہ انتخابات اسی فارمولے کے تحت صحیح طریقے سے منعقد کئے گئے تھے؟“
انہوں نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ آپ میں سے بہت سے سینئر اور تجربہ کار صحافی اس وقت وہاں موجود تھے، پھر بھی کسی نے یہ سوال نہیں اٹھایا، چونکہ بھارتی سکریٹری خارجہ نے یہ موقع فراہم کیا تھا، اگر آپ انہیں شرمندہ نہیں کرنا چاہتے تھے تو کم از کم موقع ملنے پر ہی ، سوال اٹھا سکتے تھے۔
اس سوال کے جواب میں کہ آیا اسلامی مبلغ ذاکر نائیک کو ملک میں مدعو کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے ذاکر نائیک کو دی گئی کسی دعوت کا علم نہیں ہے، میں اس کے بارے میں آپ سے ہی سن رہا ہوں، میرے پاس ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
ڈھاکہ میں اقوام متحدہ کے نئے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ’یہاں کسی بھی ایسے شخص کو تعینات نہیں کیا جائے گا جو مسائل یا تنازعہ پیدا کرے‘۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد