
کوئٹہ، 28 اکتوبر (ہ س)۔ پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نامعلوم مسلح حملہ آوروں نے فوج کو نشانہ بنایا۔ حملے میں متعدد فوجی ہلاک اور کچھ زخمی ہوئے۔ مزید برآں کیچ کے ڈپٹی کمشنر کے قافلے کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کی گئی۔ ڈپٹی کمشنر محفوظ ہیں۔ ضلع کیچ میں ایک تھانے اور کئی عمارتوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔
دی بلوچستان پوسٹ اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ضلع کیچ کی تحصیل بلیدہ کے علاقے رونگان کے علاقے ریکو میں نامعلوم مسلح افراد نے پاکستانی سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا۔ حملے میں متعدد فوجی ہلاک اور کچھ زخمی ہوئے۔ حملہ آوروں نے فوجیوں کا اسلحہ بھی لوٹ لیا۔ حکام نے اس واقعے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور تاحال کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ بلوچستان میں حالیہ مہینوں میں پاکستانی سکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ آزادی کے حامی گروپ اکثر سیکورٹی فورسز کو نشانہ بناتے ہیں۔
ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق، پیر کو تربت میں کیچ کے ڈپٹی کمشنر کے قافلے کو نشانہ بناتے ہوئے سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں 9 لیویز اہلکار اور ایک راہگیر زخمی ہوا۔ ایک اور واقعے میں، درجنوں مسلح افراد نے ضلع کیچ کے ایک قصبے پر دھاوا بولا اور ایک تھانے کو آگ لگا دی، پولیس کے ساتھ شدید فائرنگ کے بعد فرار ہو گئے۔
حکام نے بتایا کہ ایک موٹرسائیکل میں نصب ایک دیسی ساختہ بم اس وقت دھماکے سے پھٹ گیا جب ڈپٹی کمشنر کا قافلہ تربت میں تھانہ روڈ پر پہنچا۔ تربت کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس نذیر احمد نے بتایا کہ زور دار دھماکے میں کم از کم نو لیویز اہلکار اور سیکیورٹی گاڑی میں سوار ایک راہگیر زخمی ہوا۔ ڈپٹی کمشنر بلٹ پروف گاڑی میں سفر کر رہے تھے اور وہ محفوظ رہے۔
دھماکے کے فوری بعد سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو تربت ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس نے ہسپتال کے حکام کے حوالے سے بتایا کہ ’’دو اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے‘‘۔ دھماکے میں سیکیورٹی کی ایک گاڑی تباہ ہوگئی۔ ڈی سی کی بلٹ پروف گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔ کم از کم ایک درجن عمارتوں اور آس پاس کھڑی پانچ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد