حماس نے ایک اور اسرائیلی یرغمالی کی لاش حوالے کرنے کا اعلان کیا
غزہ،28اکتوبر(ہ س)۔حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایک اسرائیلی یرغمال کی لاش کے حوالے کرنے کا اعلان کیا۔ العربیہ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ تحریک حماس کو غزہ شہر کے التفاح محلے میں اسرائیلی یرغمال کی لاش ملی ہے۔اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے
حماس نے ایک اور اسرائیلی یرغمالی کی لاش حوالے کرنے کا اعلان کیا


غزہ،28اکتوبر(ہ س)۔حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایک اسرائیلی یرغمال کی لاش کے حوالے کرنے کا اعلان کیا۔ العربیہ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ تحریک حماس کو غزہ شہر کے التفاح محلے میں اسرائیلی یرغمال کی لاش ملی ہے۔اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ نیتن یاہو حکومت کے ایک اہلکار کے مطابق حوالے کرنے کے عمل یا اس کی نگرانی کرنے والے ثالثی فریق کی تفصیلات کو ظاہر کیے بغیر لاش کو پیر کی رات کے بعد وصول کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔العربیہ کے نمائندے کے مطابق حماس نے اتوار کے روز غزہ میں داخل ہونے والی مصری ٹیم کو اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کے مقامات کے بارے میں معلومات فراہم کیں جس کا مقصد اسرائیلی فوج کے زیر کنٹرول علاقوں میں ملبے اور سرنگوں کے نیچے باقیات کی تلاش میں مدد حاصل کرنا اور تیزی لانا ہے۔اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے پیر کو ذرائع کے حوالے سے تصدیق کی کہ اسرائیل نے حماس کو اسرائیلی اسیران کی لاشوں کی تلاش کے لیے نہ صرف رفح میں بلکہ ییلو زون کے اندر کئی مقامات پر کام کرنے کی اجازت دی ہے۔منظوری سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حماس نے اسرائیل کے زیر کنٹرول علاقے شجاعیہ کا فیلڈ وزٹ کیا۔ سیاسی قیادت نے حماس کو خان یونس میں ایک اور مقام پر کام کرنے کی اجازت دینے پر بھی اتفاق کیا۔ اس سے قبل ذرائع نے العربیہ اور الحدث کو اطلاع دی تھی کہ 12 بھاری سازوسامان والی گاڑیاں جنوبی غزہ کی پٹی میں کریم ابو سالم کراسنگ کے ذریعے داخل ہوئیں۔ مصری کمیٹی کی جانب سے ملبہ ہٹانے اور پٹی کے متعدد علاقوں میں تباہ شدہ سڑکوں کو دوبارہ کھولنے کی کوششوں کے لیے یہ گاڑیاں غزہ میں داخل کی گئی ہیں۔اتوار کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیل کو غزہ میں اپنے 13 اسیروں میں سے 9 کی لاشوں کے مقامات کا علم ہے۔ باقی چار لاشوں کے مقام کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب حماس پر جنگ بندی کی شرائط کے مطابق لاشوں کے حوالے کرنا دوبارہ شروع کرنے کے لیے دباو¿ بڑھ رہا ہے۔اسرائیلی ریڈیو ” کان “ نے اتوار کو اطلاع دی کہ اسرائیلی چیف آف سٹاف ایال زامیر نے گذشتہ ہفتے اسرائیل کا دورہ کرنے والے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کو لاشوں کی واپسی کی اہمیت سے آگاہی دی تھی۔ ایال زامیر نے وینس کو بتایا تھا کہ اسرائیل نے 2014 میں مارے گئے سپاہی ہادر گولڈن کی باقیات کو تلاش کرنے کی کوشش میں ایک دہائی سے زیادہ وقت گزارا ہے۔ اس کی لاش ان 13 افراد میں سے ایک ہے جو ابھی تک نہیں مل سکی ہیں۔ خصوصی ٹیمیں تباہ شدہ شہروں سے ملبہ ہٹانے کا کام بھی جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ لاپتہ افراد کی لاشوں کی تلاش میں مدد مل سکے۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے مشرقی علاقوں پر اپنی بمباری جاری رکھی ہوئی ہے۔دریں اثنا اسرائیلی حکومت کے ترجمان شوش بیدروسیان نے کہا ہے کہ تل ابیب غزہ کی پٹی پر جامع حفاظتی کنٹرول برقرار رکھے گا۔ غزہ کو آسان یا مشکل طریقے سے غیر فوجی بنا دیا جائے گا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande