نئی دہلی، 20 اکتوبر (ہ س)۔ صرافہ بازار میں مسلسلمضبوطی کے نئے ریکارڈ بنانے کے بعد اب چاندی کی قیمت میں کمی کا رجحان نظر آنے لگا ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران چاندی کی قیمت میں اوسطاً 8000 روپے فی کلو گرام سے زیادہ کی کمی درج کی جا چکی ہے۔ اگر ہم چنئی اور حیدرآباد کی بات کریں تو یہاں چاندی کی قیمت 17 ہزار روپے فی کلو گرام تک گر گئی ہے۔ 15 اکتوبر کو حیدرآباد اور چنئی میں چاندی کی قیمت نے زبردست چھلانگ لگائی تھی اور 2,07,000 روپے فی کلوگرام کی سطح پر پہنچ گئی تھی، جو اب 1,90,000 روپے فی کلوگرام کی سطح پر آ گئی ہے۔
آج دہلی میں چاندی کی قیمت 1,71,900 روپے فی کلوگرام تک پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح ممبئی، احمد آباد، کولکاتا، جے پور، سورت اور پونے میں بھی چاندی 1,71,900 روپے فی کلو گرام کی سطح کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ بنگلورو میں چاندی کی قیمت 1,79,900 روپے ہے، جب کہ چنئی اور حیدرآباد میں چاندی کی قیمت 1,89,900 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
صرافہ بازار کے ماہر مینک موہن کا کہنا ہے کہ عالمی معیشت میں جاری اتار- چڑھاو¿، لندن انٹرنیشنل سلور مارکیٹ میں چاندی کی سپلائی میں آئی کمی اور صنعتی مانگ میں تیزی آنے کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی قیمت 60 ڈالر فی اونس کی سطح کے قریب پہنچ گئی تھی۔ وہیں، گھریلو صرافہ بازار میں تہوار کے موسم کے دوران مانگ میں زبردست اضافہ سے چاندی کی قیمت کو کافی سہارا ملا۔ اس کے ساتھ ساتھ سونے کی قیمت میں زوردار اضافے کی وجہ سے چھوٹے سرمایہ کاروں نے اس سال سونے کے بجائے چاندی میں نسبتاً زیادہ سرمایہ کاری کی۔ اگر صرف چاندی کے سکوں کی بات کی جائے تو سالانہ بنیادوں پر چاندی کے سکوں کی فروخت میں تقریباً 40 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔ اس طرح چاندی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوتا چلا گیا۔
مینک موہن کے مطابق، بین الاقوامی مارکیٹ اور گھریلو صرافہ بازار میں چاندی کی قیمتوں میں آئی زوردار تیزی کی وجہ سے گزشتہ ہفتے بھاری منافع وصولی ہوئی۔اس کے ساتھ ہی لندن کی بین الاقوامی چاندی کی منڈی میں گزشتہ دو ہفتوں سے جاری چاندی کی سپلائی کی کمی پر بھی اب بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہے۔ منافع وصولی اور سپلائی کی صورتحال کنٹرول ہونے کے باعث اس ہفتے بین الاقوامی مارکیٹ میں چاندی کی قیمت میں تقریباً 6 فیصد کمی ہوئی، جو گزشتہ چھ ماہ میں اس کی سب سے بڑی ہفتہ وار کمی تصور کی جاتی ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں نمایاں کمی اور مقامی صرافہ بازار میں تہوار کے سیزن کی خریداری تقریباً مکمل ہونے کے باعث گھریلو صرافہ مارکیٹوں میں چاندی کی قیمتوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اسی طرح، ٹی وی این فائنانشیل سروسز کے سی ای او تارکیشور ناتھ ویشنو کا کہنا ہے کہ چاندی کی قیمتوں میں آئی زوردار تیزی اور اس کی قیمتوں میںآئی زوردار گراوٹ کی سب سے بڑی وجہ لندن کی بین الاقوامی چاندی کی مارکیٹ میں تیزی سے اتار -چڑھاو¿ ہے۔ سپلائی میں کمی کی وجہ سے 9 اکتوبر کو لندن کی بین الاقوامی چاندی کی مارکیٹ میں بحرانی صورتحال پیدا ہو گئی۔ چاندی کی دستیابی کا اچانک بحران تھا۔ خریداروں کی تعداد اور مانگکی مقدار کے مقابلے فروخت کنندگان کی تعداد اور سپلائی کی مقدار میں نمایاں کمی ہوئی جس کی وجہ سے چاندی کی بین الاقوامی منڈی میں گھبراہ کی صورتحال پیدا ہو گئی۔
ایسا ہونے پر ایک طرف تو چاندی کی اچانک بولی لگنے لگی، دوسری طرف فروخت کرنے والے سپلائر پیچھے ہٹ گئے۔ اس کے نتیجے میں چاندی کی بین الاقوامی مارکیٹ میں تجارت تقریباً رک گئی اور چاندی کی قیمت اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ بحران کے اس دور میں دنیا بھر میں چاندی کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا لیکن اب بحران کا یہ دور ختم ہونے لگا ہے۔ چاندی کی بین الاقوامی مارکیٹ میں سپلائی کی صورتحال بہتر ہونے لگی ہے جس کے باعث اس چمکدار دھات کی قیمت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کمی کا براہ راست اثر ہندوستان کے صرافہ بازاروں پر بھی پڑ رہا ہے، جہاں صرف ایک ہفتے میں چاندی کی قیمت 8,000 سے 17,000 فی کلو گرام تک گر گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد