ممبئی
، 20 اکتوبر(ہ س)۔
مہاراشٹر کے آئندہ بلدیاتی انتخابات سے پہلے
حکمراں اتحاد مہاوتی میں اختلافات ابھرنے لگے ہیں۔ خاص طور پر شیوسینا (شندے دھڑا)
کے کئی رہنماؤں نے بی جے پی کی سیٹ شیئرنگ حکمتِ عملی پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے اسے
اتحادی شراکت کے اصولوں کے خلاف قرار دیا ہے۔
ذرائع
کے مطابق، ایکناتھ شندے گروپ کی حالیہ داخلی میٹنگ میں متعدد ضلعی لیڈروں نے بی جے
پی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر ناراضی ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی
مقامی اکائیاں کئی اہم حلقوں میں شندے سینا کے روایتی علاقوں میں مداخلت کر رہی ہیں،
جس سے کارکنوں میں عدم اطمینان بڑھ رہا ہے۔
تھانے،
کلیان-ڈومبیولی، اور وسئی ویرار جیسے علاقوں میں، دونوں جماعتوں کے درمیان سیٹوں
کی تقسیم اور انتخابی مہم کی قیادت کو لے کر تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ شندے
دھڑے کے لیڈروں نے بی جے پی پر الزام لگایا ہے کہ وہ شراکت داری کے بجائے
اجارہ داری کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
پونے
اور پمپری چنچواڑ میں بی جے پی کی مقامی یونٹس نے اکیلے انتخابی میدان میں اترنے کی
خواہش ظاہر کی ہے، جب کہ اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی دھڑا اپنی موجودگی
مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے