وارانسی، 20 اکتوبر (ہ س)۔ سمپورنانند سنسکرت یونیورسٹی، وارانسی، اترپردیش میں تقابلی فلسفہ اور مذہب کے شعبہ کے پروفیسر رجنیش کمار شکلا نے ایک اہم بین الاقوامی شناخت حاصل کی ہے۔ آئی جی بی سوگریوا اسٹیٹ ہندو یونیورسٹی، بالی، انڈونیشیا نے انہیں ہندو علوم کے شعبے میں ان کی شاندار خدمات کے لیے 'سرٹیفیکیٹ آف پرسیشن ایوارڈ' سے نوازا ہے۔
یونیورسٹی کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی غیر ملکی تعلیمی ادارے نے سمپورنانند سنسکرت یونیورسٹی کے پروفیسر کو باضابطہ طور پر اعزاز سے نوازا ہے۔ یونیورسٹی کے تعلقات عامہ کے افسر ششیندرا مشرا نے پیر کو اس کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پروفیسر شکلا کو یہ ایوارڈ 15 اکتوبر 2025 کو آئی جی بی سوگریوا اسٹیٹ ہندو یونیورسٹی کیمپس میں منعقدہ چوتھی عالمی سنسکرت کانفرنس کی اختتامی تقریب میں پیش کیا گیا۔ انہیں یہ ایوارڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر کشتی نگرہ سودیانہ نے پیش کیا۔ اس موقع پر لال بہادر شاستری راشٹریہ سنسکرت ودیا پیٹھ کے وائس چانسلر پروفیسر مرلی منوہر پاٹھک اور ہیم وتی نندن بہوگنا گڑھوال یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر شری پرکاش سنگھ بھی موجود تھے۔
پروفیسر شکلا ایک مشہور فلسفی، پروفیسر اور مصنف ہیں۔ وہ مہاتما گاندھی انٹرنیشنل ہندی یونیورسٹی، وردھا کے وائس چانسلر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ انڈین کونسل آف فلسفیکل ریسرچ اور انڈین کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ کے ممبر سکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے انڈین نالج ٹریڈیشن اینڈ تھنکرز، شکچھا جوسور سادھ سکے اور کانٹ کی جمالیات جیسی اہم کتابیں تصنیف کیں۔ ان کے 100 سے زائد تحقیقی مقالے اور مقالے مختلف قومی اور بین الاقوامی جرائد میں شائع ہو چکے ہیں۔ انہیں اس سے قبل کئی باوقار ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے، جن میں کرماویر ایوارڈ 2022، سب سے زیادہ سرشار وائس چانسلر ایوارڈ اور وگیوگ سمان شامل ہیں۔
یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر بہاری لال شرما نے اس بین الاقوامی اعزاز پر پروفیسر شکلا کو تہہ دل سے مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعزاز صرف پروفیسر کے لیے منفرد ہے یہ صرف شکلا کا ذاتی کارنامہ نہیں ہے بلکہ سمپورنانند سنسکرت یونیورسٹی کے لیے بھی ایک قابل فخر لمحہ ہے۔ اس سے عالمی سطح پر یونیورسٹی کی ساکھ بلند ہوگی۔ وائس چانسلر نے امید ظاہر کی کہ یہ اعزاز ہندو علوم اور ہندوستانی فلسفہ کے شعبوں میں مزید گہرائی سے تحقیق اور تحقیقات کی ترغیب دے گا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی