وزیر اعظم نے ہندوستانی بحریہ کو بحر ہند کا 'گارجین'کا خطاب دیا
نئی دہلی، 20 اکتوبر (ہ س)۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو بحریہ کے اہلکاروں کے ساتھ ملک کے پہلے دیسی طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت پر سوار ہو کر دیوالی منائی۔ انہوں نے کہا کہ وکرانت صرف ایک جنگی جہاز نہیں ہے بلکہ 21ویں صدی کے ہندوستان کی ذہانت، محنت اور خود انحصاری کی علامت ہے۔ ہندوستانی بحریہ کو بحر ہند کا گارجین قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا مقصد دنیا کے صف اول کے دفاعی برآمد کنندگان میں سے ایک بننا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے دیوالی کے موقع پر بحریہ کے جوانوں کے حوصلے بلند کرنے کے لیے گوا میں آئی این ایس وکرانت کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ان سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران ہماری مسلح افواج تیزی سے خود انحصاری کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ ہماری فوج نے ان ہزاروں اشیاء کی فہرست مرتب کی ہے جو اب درآمد نہیں کی جائیں گی۔
”آپریشن سندور“ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم مودی نے تینوں مسلح افواج کے درمیان زبردست تال میل کی تعریف کی اور کہا کہ اس نے پاکستان کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستانی بحریہ کے خوف، ہندوستانی فضائیہ کی غیر معمولی مہارت اور ہندوستانی فوج کی بہادری نے پاکستان کو آپریشن سندور میں اتنی جلدی ہتھیار ڈالنے پر مجبور کیا۔
وزیر اعظم نے آئی این ایس وکرانت کو خود انحصار ہندوستان کا سب سے بڑا ستون قرار دیا اور کہا کہ مقامی آئی این ایس وکرانت نے سمندر کو فتح کیا ہے، ہندوستان کی فوجی صلاحیتوں کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ وکرانت بہت بڑا، وسیع منفرد اور خاص ہے۔ یہ 21ویں صدی میں ہندوستان کی محنت، ہنر، اثر و رسوخ اور عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن ملک کو دیسی ساختہ آئی این ایس وکرانت حاصل ہوا، ہندوستانی بحریہ نے غلامی کی ایک بڑی علامت کو ترک کر دیا۔ ہماری بحریہ نے چھترپتی شیواجی مہاراج سے متاثر ایک نیا جھنڈا اپنایا۔ ملک کی مسلح افواج کو اپنا خاندان بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہر سال کی طرح وہ اپنے خاندان کے ساتھ دیوالی منانے آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی اپنے گھر والوں میں دیوالی منانے کا عادی ہو گیا ہوں اسی لیے میں آپ سب کے درمیان دیوالی منانے آیا ہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کی بہادری کی وجہ سے ہندوستان نے ماو¿ نواز دہشت گردی کو ختم کرنے میں ایک تاریخی سنگ میل حاصل کیا ہے۔ جبکہ 2014 سے پہلے 125 اضلاع نکسلی تشدد سے متاثر تھے، صرف 11 اضلاع باقی ہیں، اور صرف تین اضلاع شدید متاثر ہیں۔ 100 سے زیادہ اضلاع، جو مکمل طور پر نکسلی دہشت گردی سے آزاد ہیں، پہلی بار آزادی اور ترقی کا جشن منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماو¿نوازوں کے زیر قبضہ علاقوں میں اب سڑکیں، اسکول اور اسپتال بنائے جا رہے ہیں۔ نئی صنعتیں کھل رہی ہیں، اور لوگ مرکزی دھارے میں ضم ہو رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کامیابی ہندوستان کی سیکورٹی فورسز کی قربانیوں اور لگن کا نتیجہ ہے۔
آئی این ایس وکرانت پر سوار مسلح افواج سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، آج کا دن ایک غیر معمولی دن ہے۔ ایک طرف وسیع سمندر ہے، اور دوسری طرف بھارت ماتا کے بہادر بیٹوں کی بے پناہ طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سورج کی کرنیں سمندر پر روشنی بکھیرتی نظر آتی ہیں، اسی طرح یہ دیوالی ہندوستان کے فوجیوں کی بہادری کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خود انحصاری مسلح افواج کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ پچھلی دہائی میں، ہندوستان کی مسلح افواج نے خود انحصار بننے کی طرف اہم پیش رفت کی ہے۔ ہزاروں دفاعی سازوسامان اب مقامی طور پر تیار کیے جا رہے ہیں۔ ہندوستان کی دفاعی پیداوار گزشتہ 11 سالوں میں تین گنا بڑھ کر 1.5 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہوگئی ہے۔ 2014 سے اب تک 40 سے زائد دیسی جنگی جہاز اور آبدوزیں بحریہ کے حوالے کی جا چکی ہیں۔ اب ہر 40 دن بعد ایک نیا جہاز بحریہ میں شامل کیا جاتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بر ہموس اور آکاش جیسے میزائلوں نے اپنی صلاحیتوں کو ثابت کیا ہے اور بہت سے ممالک ان کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اب تینوں مسلح افواج کے لیے دفاعی سازوسامان کا ایک بڑا برآمد کنندہ بننے کی راہ پر گامزن ہے اور گزشتہ دس سالوں میں دفاعی برآمدات میں 30 گنا اضافہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی روایت ہمیشہ علم، خیرات اور تحفظ کے اصول پر مبنی رہی ہے، یعنی ہماری طاقت انسانیت کے تحفظ اور خدمت کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی بحریہ عالمی سمندری راستوں کو محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ دنیا کی تیل کی سپلائی کا 66 فیصد اور کنٹینرز کی 50 فیصد ٹریفک بحر ہند سے گزرتی ہے۔ بحریہ ان راستوں کی حفاظت کے لیے ایک سنٹینل کے طور پر کام کرتی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ بحریہ مشن پر مبنی تعیناتیوں، بحری قزاقی کے خلاف گشت اور انسانی امداد کی کارروائیوں کے ذریعے ہندوستان کے عالمی کردار میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ بحریہ نے حال ہی میں 26 جنوری کو ملک کے تمام جزائر پر ترنگا لہرانے کے قومی عہد کو پورا کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان گلوبل ساو¿تھ کے ممالک کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط بنا رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستانی فورسز نے یمن سے سوڈان تک انخلاء کی کارروائیاں کیں اور غیر ملکی شہریوں کی جان بھی بچائی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی افواج زمین، سمندر اور فضائی تینوں شعبوں میں مادر وطن کی خدمت کے لیے وقف ہیں۔
آئی این ایس وکرانت ملک کا پہلا دیسی ساختہ طیارہ بردار بحری جہاز ہے، جسے 2022 میں بحریہ کے حوالے کیا گیا تھا۔ اسے کوچین شپ یارڈ نے بنایا تھا اور اسے ہندوستان کی دفاعی خود انحصاری کی طرف ایک بڑا قدم سمجھا جاتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ