امریکی وزیر دفاع کی ٹائی پر نیا تنازعہ ، جے ڈی وینس بھی میدان میں آ گئے
واشنگٹن،19اکتوبر(ہ س)۔گذشتہ دو روز سے امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کی ٹائی سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنی ہوئی ہے۔ جمعہ کو وائٹ ہاو¿س میں یوکرینی صدر وولودیمیر زیلینسکی کے ساتھ ملاقات کے دوران وزیر دفاع نے سرخ، سفید اور نیلی دھاریوں والی ٹائی پہن ر
امریکی وزیر دفاع کی ٹائی پر نیا تنازعہ ، جے ڈی وینس بھی میدان میں آ گئے


واشنگٹن،19اکتوبر(ہ س)۔گذشتہ دو روز سے امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کی ٹائی سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنی ہوئی ہے۔ جمعہ کو وائٹ ہاو¿س میں یوکرینی صدر وولودیمیر زیلینسکی کے ساتھ ملاقات کے دوران وزیر دفاع نے سرخ، سفید اور نیلی دھاریوں والی ٹائی پہن رکھی تھی، جسے کئی حلقوں نے روسی پرچم سے مشابہ قرار دیا۔ٹائی کی تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئی، جس کے ساتھ روسی پرچم کی تصویر بھی لگائی گئی۔روسی براہِ راست سرمایہ کاری فنڈ کے سربراہ اور صدر ولادیمیر پوتین کے خصوصی ایلچی کیریل دیمترییف نے بھی ایکس (سابق ٹوئٹر) پر وزیر دفاع کی تصویر روسی پرچم کے ساتھ پوسٹ کی، جسے بعض مبصرین نے امریکی وزیر دفاع کی ظاہری تاثر میں پوشیدہ پیغام کے طور پر لیا۔دیمترییف نے اپنی پوسٹ میں ایک عجیب حوالہ بھی شامل کیا جو ’کیو اینان‘ نامی سازشی نظریے سے متعلق تھا۔ یہ وہ تحریک ہے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی حلقوں میں مقبول ہے اور جس کے مطابق ڈیپ اسٹیٹ یا خفیہ اشرافیہ امریکی حکومت پر قابض ہے۔دوسری جانب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے وزیر دفاع کا دفاع کرتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ ہیگسیتھ کی ٹائی کے رنگ دراصل امریکی پرچم کی نمائندگی کرتے ہیں۔ تاہم متعدد تبصرہ نگاروں نے نشاندہی کی کہ یہی ڈیزائن تجارتی طور پر ’روسی فلیگ ٹائی‘ کے نام سے فروخت ہوتا ہے، جس سے تنازع مزید بڑھ گیا۔کیریل دیمترییف نے وینس کے بیان پر طنزیہ ردعمل دیتے ہوئے لکھا: شاید یہ اچھی بات ہے کہ ہمارے دونوں ممالک کے پرچم کے رنگ ایک جیسے ہیں۔واضح رہے کہ یوکرینی صدر وولودیمیر زیلینسکی نے گذشتہ جمعہ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی، جس میں انہوں نے واشنگٹن سے مزید طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل اور جدید دفاعی نظام فراہم کرنے کی اپیل کی۔تاہم صدر ٹرمپ نے اس موقع پر کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ کیئف کو مزید میزائل خصوصاً ٹاماہاک کی ضرورت نہ پڑے۔ انہوں نے زور دیا کہ جنگ کے خاتمے کی کوششیں جاری رہنی چاہییں اور کہا کہ ’پوتین دراصل امن چاہتا ہے‘۔ یہ بات انہوں نے اپنے روسی ہم منصب سے فون پر گفتگو کے بعد کہی۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande