لکھنؤ، 19 اکتوبر (ہ س)۔ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی قومی صدر مایاوتی نے اتوار کو کہا کہ اقتدار کی کنجیوں پر قبضہ کر کے ہی دلتوں کو سماجی، سیاسی اور اقتصادی استحصال، ناانصافی اور ظلم سے نجات دلائی جا سکتی ہے۔ بی ایس پی نے ریاست میں چار بار اقتدار سنبھال کر اس کا مظاہرہ کیا ہے۔
مایاوتی نے اتوار کو پارٹی دفتر میں ریاستی عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ ملاقات کے دوران انہوں نے عدالت میں چیف جسٹس آف انڈیا کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے اور ہریانہ کے پولیس افسر کی خودکشی کو افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعات آئینی حکومت اور مہذب معاشرے دونوں کے لیے لمحہ فکریہ ہیں۔ حکومت کو ایکشن لینا چاہیے تھا لیکن حکومت اور ذمہ دار اداروں کی جانب سے دکھائی گئی سنجیدگی کا فقدان تھا جو کہ قانون کی حکمرانی میں حقیقی معنوں میں ضروری ہے۔ یہ تشویشناک بات ہے۔
بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ دیگر پارٹیوں کے برعکس، بی ایس پی سرمایہ دارانہ پارٹی نہیں ہے جو امیروں پر انحصار کرتی ہے۔ بلکہ، یہ ایک امبیڈکرائٹ پارٹی ہے جس میں آئین کے لیے انسانی اور عوامی بہبود کا نقطہ نظر ہے۔ میٹنگ میں موجود عہدیداروں نے مایاوتی کو 9 اکتوبر کو بی ایس پی کے بانی کانشی رام کی برسی کے موقع پر بی ایس پی یوپی میگا ایونٹ کی تاریخی کامیابی پر مبارکباد دی۔ کارکنوں نے اس کے پیغام کو ہر گاؤں تک پھیلانے اور ریاست میں بی ایس پی کی حمایت کی بنیاد کو بڑھانے کا عہد کیا۔ مایاوتی نے ان کی ہمت اور لگن کے لئے سبھی کا شکریہ ادا کیا۔
مایاوتی نے ملک میں بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری اور خواتین کی عدم تحفظ پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے عوامی مفادات اور فلاحی مقاصد کو ترک کر کے حکومتوں کے تنگ سیاسی مفادات عوامی اور قومی مفادات کو متاثر کر رہے ہیں۔ یہ ملک کی فطری ترقی میں رکاوٹ بن رہا ہے جس پر حکومت کی توجہ کی ضرورت ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی