جے این یو میں ہنگامہ: طلبہ یونین کے عہدیداروں سمیت 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج، حراست میں لیے گئے دیگر طلبہ کو پروفیسر کے حوالے کیا گیا
نئی دہلی، 19 اکتوبر (ہ س)۔ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں پیش آئے ہنگامے کے معاملے میں پولیس نے چھ طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ جنوبی مغربی ضلع کے پولیس ڈپٹی کمشنر امت گوئل نے اتوار کو بتایا کہ وسنت کنج نارتھ تھانے کی پولیس نے کیس درج
جے این یو میں ہنگامہ: طلبہ یونین کے عہدیداروں سمیت 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج، حراست میں لیے گئے دیگر طلبہ کو پروفیسر کے حوالے کیا گیا


نئی دہلی، 19 اکتوبر (ہ س)۔ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں پیش آئے ہنگامے کے معاملے میں پولیس نے چھ طلبہ کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ جنوبی مغربی ضلع کے پولیس ڈپٹی کمشنر امت گوئل نے اتوار کو بتایا کہ وسنت کنج نارتھ تھانے کی پولیس نے کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

پولیس ڈپٹی کمشنر کے مطابق جن چھ طلبہ کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کی شناخت جے این یو طلبہ یونین کے صدر نیتیش کمار (26)، نائب صدر منیشا (28)، جنرل سکریٹری منتحہ فاطمہ (28)، منی کانت پٹیل (27)، پریتی کر (27) اور مشرقی ممبئی کے رہائشی شوریہ مجومدار (28) کے طور پر ہوئی ہے۔ حراست میں لیے گئے باقی طلبہ کو ان کے پروفیسروں کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ کیمپس میں پھیلی کشیدگی کے پیش نظر پولیس کی تحقیقات جاری ہے۔

قابلِ ذکر ہے کہ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں ہفتے کی شام انتخابی عمل کے دوران طلبہ نے وسنت کنج نارتھ تھانے کا گھیراو کرنے کی کال دی تھی۔ پولیس کی اجازت نہیں ملنے کے باوجود طلبہ نے بیریکیڈ توڑ کر نیلسن منڈیلا مارگ پر ٹریفک میں رکاوٹ پیدا کر دی اور مظاہرہ شروع کر دیا۔ اس دوران طلبہ کو قابو میں کرنے کی کوشش میں چھ پولیس اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جے این یو طلبہ یونین کے صدر، نائب صدر اور جنرل سکریٹری سمیت کل 28 طلبہ کو حراست میں لے لیا تھا۔

پولیس افسر کے مطابق وہ پورے دن طلبہ کے رابطے میں رہے اور انہیں قانونی کارروائی کی یقین دہانی کراتے رہے، لیکن طلبہ رہنما اپنے گھیراو کے اعلان کو واپس لینے پر آمادہ نہیں ہوئے۔ شام تقریباً چھ بجے طلبہ و طالبات سمیت تقریباً 70 سے 80 طلبہ جے این یو کے مغربی دروازے پر جمع ہو گئے۔پولیس نے ان کے مارچ کو روکنے کے لیے نیلسن منڈیلا مارگ پر بیریکیڈ لگائے، لیکن بارہا سمجھانے کے باوجود طلبہ نے زبردستی بیریکیڈ توڑ دیے اور پولیس اہلکاروں سے دھکامکی کرنے لگے۔ اس دوران انہوں نے نازیبا زبان بھی استعمال کی اور سڑک پر آ کر کچھ دیر کے لیے ٹریفک میں رکاوٹ پیدا کر دی۔صورت حال پر قابو پانے کے لیے پولیس نے فوراً 28 طلبہ کو حراست میں لے لیا، جن میں جے این یو طلبہ یونین کے صدر نیتیش کمار، نائب صدر منیشا اور جنرل سکریٹری منتحہ فاطمہ سمیت کل 19 طلبہ اور 9 طالبات شامل تھیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande