جیسلمیر، 19 اکتوبر (ہ س)۔ ملک کی بین الاقوامی سرحدوں کے ساتھ مشکل جغرافیائی حالات میں ناقابل تسخیر حوصلے کے ساتھ تعینات بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے دیپوتسو منایا۔ راجستھان سرحد کے جیسلمیر سیکٹر میں آگے کی چوکیوں پر تعینات فوجیوں نے دیوالی گھر سے دور گھریلو ماحول میں منائی۔
آپریشن سندور کے بعد منعقد ہونے والا یہ چھ روزہ دیپوتسو اندھیرے پر روشنی کی فتح کی علامت کے طور پر شروع ہوا۔ فوجیوں نے پوسٹوں پر دیے اور موم بتیاں روشن کیں، مٹھائیاں تقسیم کیں اور اپنے ساتھی شہریوں کو دیوالی کی مبارکباد دی۔
جب کہ سرحد پر خاموشی اور اندھیرا چھایا ہوا تھا، ہندوستانی سرحد فلڈ لائٹس، دیا اور موم بتی کی روشنی سے جگمگا رہی تھی۔ اپنے گھروں اور خاندانوں سے سینکڑوں کلومیٹر کے فاصلے پر تعینات مرد اور خواتین سپاہیوں نے چوکیوں کو چراغوں، رنگولیوں اور روشنیوں سے سجایا، اور چمچمیاں، انار، اور چرخی کی چوٹیوں کو روشن کرکے تہوار کی خوشی میں شریک ہوئے۔
فوجیوں نے پاکستان کی سرحد پر خاردار تاروں کی باڑ اور چوکیوں کو پرکشش روشنیوں سے سجایا جس سے ایک دلفریب منظر پیدا ہوا۔ فوجیوں اور افسران نے مٹھائی کا تبادلہ کیا اور ایک دوسرے کو دیوالی کی مبارکباد دی۔
بی ایس ایف فیملی کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی فوجی سرحد پر الگ تھلگ محسوس نہ کرے۔ اس لیے ہر سال کی طرح اس سال بھی سرحد پر دیوالی بڑے جوش و خروش سے منائی گئی۔
رات ہوتے ہی جیسلمیر سے متصل ہندوستانی سرحد چراغوں کی روشنی سے منور ہو گئی، جب کہ سرحد کے پار اندھیرا چھا گیا۔ اس دوران فوجیوں نے ہم ہیں سیما سسشتر بل کے نعرے لگائے اور اہل وطن کو یقین دلایا کہ وہ سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہر وقت چوکس اور تیار ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی