اسلام آباد، 18 اکتوبر (ہ س)۔ پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے صوبہ خیبر پختونخوا میں تین مقامات پر 20 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوج کا کہنا تھا کہ اس دوران ایک خودکش حملے کو ناکام بنا دیا گیا اور دو مقامات پرخفیہ اطلاعات کی بنیاد پر آپریشن میں کامیابی حاصل ہوئی۔ آرمی چیف عاصم منیر نے آج افغانستان کو خبردار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان حکومت کو ان دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہیے جو افغان سرزمین کو پاکستان کے اندر حملے کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے مطابق، سیکورٹی فورسز نے صوبہ خیبر پختونخوا کے شمالی وزیرستان میں خودکش حملے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے چھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی، صوبے کے دتہ خیل اور لکی مروت میں انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں کے دوران 14دہشت گروں کو بھی ہلاک کر دیا۔
فوجی حکام کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں ایک دہشت گرد نے بارود سے بھری گاڑی سیکورٹی فورسز کے کیمپ کی دیوار سے ٹکرا دی جس سے زور دار دھماکا ہوا۔ دھماکے کے بعد پانچ دیگر دہشت گردوں نے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ سیکورٹی فورسز نے فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے انہیں کیمپ کے باہر مار گرایا۔ اس دوران کیمپ کی چھت گرنے سے ایک سیکورٹی اہلکار اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا اور چھ دیگر زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی فوجی اسپتال لے جایا گیا۔
جیو نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان، فوجی سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے طالبان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ افغان سرزمین کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے اندر حملے کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف سخت اور فوری کارروائی کرے۔ آرمی چیف نے افغانستان کو یہ وارننگ آج کاکول میں پاکستان ملٹری اکیڈمی میں پاسنگ آو¿ٹ پریڈ کے دوران جاری کی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے عوام کو تشدد کے بجائے باہمی امن و سلامتی کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد