تنسکیا آرمی کیمپ پر حملے میں استعمال ہونے والا ٹرک آسام-اروناچل سرحد کے قریب ضبط، حملہ آوروں کی تلاش جاری
تنسکیا ، 17 اکتوبر (ہ س)۔ آسام کے تنسکیا کے کاکوپاتھر میں ہندوستانی فوج کے ایک کیمپ پرہوئے مہلک حملے کے بعد، پولیس نے آسام-اروناچل سرحد کے قریب سے حملہ آوروں کے ذریعہ استعمال کیے گئے ٹرک کو ضبط کرلیا ہے۔ آسام-اروناچل پردیش سرحد کے قریب دریائے نوا
Truck used in attack on Tinsukia Army camp seized at Assam-Arunachal border


تنسکیا ، 17 اکتوبر (ہ س)۔ آسام کے تنسکیا کے کاکوپاتھر میں ہندوستانی فوج کے ایک کیمپ پرہوئے مہلک حملے کے بعد، پولیس نے آسام-اروناچل سرحد کے قریب سے حملہ آوروں کے ذریعہ استعمال کیے گئے ٹرک کو ضبط کرلیا ہے۔

آسام-اروناچل پردیش سرحد کے قریب دریائے نوا- دیہنگ کے کنارے ٹینگاپانی گھاٹ سے گاڑی (اے ایس-25ای سی-2359)برآمد کی گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آور فوجی کیمپ پر حملہ کرنے سے پہلے مبینہ طور پر دمدوما کی جانب سے ایک ٹرک میں سوار ہوکر آئے تھے۔

عسکریت پسندوں نے کیمپ پر تین انڈر بیرل گرینیڈ لانچر(یو بی جی ایل) داغے اور تقریباً 30 منٹ تک شدید فائرنگ جاری رکھی جس سے کل دیر رات علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔حملہ آوروں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ حملے کے بعد، اسی ندی کے کنارے والے راستے سے اروناچل پردیش کی طرف فرار ہو گئے ۔ سیکورٹی فورسز نے حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سرحدی علاقوں میں بڑے پیمانے پر مشترکہ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

اس حملے میں کم از کم تین ہندوستانی فوجی زخمی ہوئے ہیں، حالانکہ ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ حملہ کالعدم عسکریت پسند گروپ یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام-انڈیپنڈنٹ (الفا-انڈیپنڈنٹ) کے عسکریت پسندوں نے کیا۔

بالائی آسام میں پولیس اور فوج کے دستے ہائی الرٹ پر ہیں اور اس منصوبہ بند حملے کے پیچھے گروپ کا سراغ لگانے کے لیے تلاشی مہم جاری ہے۔

گزشتہ جمعرات کو اروناچل پردیش کے چانگلانگ ضلع کے ہندوستان-میانمار سرحدی علاقے میں بھی مشتبہ عسکریت پسند تنظیماین ایس سی این-کے وائی (اے ) اورالفا (انڈیپنڈنٹ) کے عسکریت پسندوں نے آسام رائفلز کے ایک کیمپ پر حملہ کیا، جس میں سرکاری اطلاعات کے مطابق دو فوجی زخمی ہوئے۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق چار زخمی ہوئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز نے پورے علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande