سپریم کورٹ نے ڈیجیٹل اریسٹ کے بڑھتے ہوئے معاملوں کا ازخود نوٹس لیا
نئی دہلی، 17 اکتوبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے ڈیجیٹل اریسٹ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے از خود نوٹس لیا ہے۔ جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ ڈیجیٹل اریسٹ کے لیے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے احکامات اور ججوں کے دستخطوں کو
Supreme Court takes suo motu of digital arrests cases


نئی دہلی، 17 اکتوبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے ڈیجیٹل اریسٹ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے از خود نوٹس لیا ہے۔ جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ ڈیجیٹل اریسٹ کے لیے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے احکامات اور ججوں کے دستخطوں کو جعلسازی کرنا عدالتی اداروں پر عوام کے یقین اور اعتماد پر حملہہے۔ عدالت نے مرکزی حکومت اور سی بی آئی سے جواب طلب کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے امبالہ سے ایک بزرگ جوڑے کو ڈیجیٹل اریسٹ کر ان سے 1 کروڑ روپے سے زیادہ کی جبری وصولی کا ازخود نوٹس لیا ہے۔ بزرگ جوڑے نے چیف جسٹس بی آر گوئی کو خط لکھ کر اس دھوکہ دہی سے آگاہ کیا تھا۔ عدالت نے کہاکہ یہ کوئی واحد معاملہ نہیں ہے۔ اس معاملے پر کئی میڈیا رپورٹس سامنے آئی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ عدالتی دستاویزات کی جعلسازی، بے قصور لوگوں بالخصوص بزرگ شہریوں سے جبری وصولی اور لوٹ جیسی مجرمانہ کارروائیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے مرکزی اور ریاستی پولیس کے درمیان تال میل کی ضرورت ہے۔

بزرگ جوڑے نے خط میں کہا کہ 3 سے 16 ستمبر کے درمیان جوڑے کی گرفتاری اور نگرانی کی بات کرنے والا مہر لگا کر ایک فرضی عدالتی احکام نامہ پیش کیا گیا۔ اس کے بعد، کئی بینک ٹرانزیکشنز کے ذریعے ایک 1 کروڑ روپے سے زیادہ کی دھوکہ دہی کی گئی ۔ بزرگ خاتون کے مطابق کچھ لوگوں نے عدالتی حکم کو آڈیو اور ویڈیو کالز کے ذریعے دکھایا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande