سپریم کورٹ نے مذہب کی تبدیلی کے معاملے میں وائس چانسلر آر بی لال اور سات دیگر کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا
نئی دہلی، 17 اکتوبر (ہ س)۔سپریم کورٹ نے 90 ہندووں کے اجتماعی تبدیلی مذہب کے سلسلے میں ایس ایچ یو اے ٹی ایس (سابقہ الہ آباد زرعی یونیورسٹی) کے وائس چانسلر آر بی لال سمیت سات ملزمان کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا ہے۔ یہ حکم جسٹس جے بی پارڈی و
سپریم کورٹ نے مذہب کی تبدیلی کے معاملے میں وائس چانسلر آر بی لال اور سات دیگر کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا


نئی دہلی، 17 اکتوبر (ہ س)۔سپریم کورٹ نے 90 ہندووں کے اجتماعی تبدیلی مذہب کے سلسلے میں ایس ایچ یو اے ٹی ایس (سابقہ الہ آباد زرعی یونیورسٹی) کے وائس چانسلر آر بی لال سمیت سات ملزمان کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا ہے۔ یہ حکم جسٹس جے بی پارڈی والا کی سربراہی میں بنچ نے دیا۔سپریم کورٹ نے 1 مارچ 2024 کو آر بی لال سمیت سات ملزمان کو باقاعدہ ضمانت دی تھی۔عدالت نے یوپی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 19 دسمبر 2023 کو ان کی گرفتاری پر عبوری روک لگا دی تھی۔ آر بی لال کے علاوہ عدالت نے ریکھا پٹیل، پروفیسر رماکانت دوبے، ونود بہار لال، پروفیسر رانو پرساد، ڈیوڈ فلپ اور سنیل کمار جان کی گرفتاری پر بھی عبوری روک لگا دی تھی۔

ہائی کورٹ نے ملزمان کے خلاف درج ایف آئی آر پر کارروائی روکنے سے انکار کرتے ہوئے انہیں 20 دسمبر 2023 سے پہلے خودسپردگی کا حکم دیا۔ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس میں سماج کے ایک بڑے طبقے کے مفادات شامل ہیں۔عدالت نے کہا تھا کہ تحقیقاتی ایجنسی نے مذہب کی تبدیلی کے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے ثبوت پیش کیے تھے۔ الزامات بہت سنگین ہیں اور عدالت انہیں ہلکے سے نہیں لے سکتی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande