اسلام آباد،17 اکتوبر (ہ س)۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان اڑتالیس گھنٹے کی محدود فائر بندی کی مدت پوری ہونے سے پہلے دونوں ممالک کی مشترکہ سرحد کے قریب جمعہ سترہ اکتوبر کے روز کیے گئے ایک خود کش بم حملے میں سات پاکستانی فوجی مارے گئے۔
صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق پاکستانی سکیورٹی حکام نے بتایا کہ یہ خود کش بم حملہ ایسے وقت پر کیا گیا، جب ماضی میں ایک دوسرے کے حلیف رہنے والے ان دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین حالیہ ہلاکت خیز جھڑپوں کے بعد بدھ کے دن اعلان کردہ 48 گھنٹے کی محدود فائر بندی کی مدت ابھی ختم نہیں ہوئی تھی۔ دفاعی ماہرین کا خیال ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان لڑائی مزید شدت اختیار کرسکتی ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے اپنے ملک کے اندر شدت پسندی کو بڑھاوا دینے کا الزام لگا رہے ہیں۔ ادھر پاکستانی وزیراعظم طالبان حکومت کے جوابی حملے سے خوفزدہ ہو کر امریکی صدر سے مداخلت کی اپیل کی ہے اور جنگ رکوانے کا مطالبہ کیا ہے۔
حالیہ جھڑپوں کے دوران اطراف کی فورسز کے مابین شدید لڑائی ہوئی تھی، جس میں مجموعی طور پر بیسیوں افراد مارے گئے تھے۔ اس کے علاوہ پاکستان نے سرحد پار افغان ریاستی علاقے میں فضائی حملے بھی کیے تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan