جگدل پور، 17 اکتوبر (ہ س)۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ چھتیس گڑھ میں بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد سے اب تک 2,100 نکسلیوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ اس کے علاوہ، تقریباً 2000 نکسلیوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور تقریباً 500 کو بے اثر کر دیا گیا ہے۔مرکزی وزیر داخلہ شاہ نے آج سوشل میڈیا پر لکھا کہ جنوری 2024 میں چھتیس گڑھ میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد سے اب تک 2100 نکسلیوں نے ہتھیار ڈالے ہیں، جب کہ 1785 کو گرفتار کیا گیا ہے اور 477 کو بے اثر کر دیا گیا ہے۔ یہ 31 مارچ 2026 سے پہلے نکسل ازم کو ختم کرنے کے ہمارے عزم کا عکاس ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چھتیس گڑھ میں جمعرات کو 170 نکسلیوں نے خودسپردگی کی۔ ایک دن پہلے، 27 نے اپنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔ مہاراشٹر میں بھی 61 نکسلائیٹس ہتھیار چھوڑ کر قومی دھارے میں واپس آئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں میں کل 258 بائیں بازو کے انتہا پسندوں نے تشدد کا راستہ ترک کیا ہے۔ نکسلزم کے خلاف لڑائی میں یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔شاہ نے ٹویٹر (ایکس) پر لکھا، تشدد ترک کرنے اور ہندوستانی آئین میں اپنے اعتماد کی تصدیق کے لیے میں ان سب کی تعریف کرتا ہوں۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے کہ نکسل ازم اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔ نکسلیوں کے خلاف ہماری پالیسی واضح ہے۔ جو لوگ ہتھیار ڈالنا چاہتے ہیں ان کا خیرمقدم ہے، لیکن جو لوگ شدت پسندی جاری رکھیں گے انہیں ہماری حفاظتی دستوں کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے تمام نکسلیوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے ہتھیار چھوڑ دیں اور قومی دھارے میں واپس آجائیں۔ مرکزی وزارت داخلہ نے سوشل میڈیا سائٹ 'ایکس' پر بتایا کہ ملک میں نکسل سے متاثرہ اضلاع کی تعداد اب 18 سے کم ہو کر 11 ہو گئی ہے۔ اس کے اندر بھی سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع کی تعداد 6 سے کم ہو کر 3 ہو گئی ہے۔ اب چھتیس گڑھ کے صرف بیجا پور، سکما اور نارائن پور ایسے تین اضلاع ہیں۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan