نئی دہلی، 17 اکتوبر (ہ س)۔ مرکزی زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقیات کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے ’دالوں میں خود انحصاری مشن‘ اور ’پردھان منتری دھن-دھانیہ کرشی یوجنا‘ کے سلسلے میں وزارت کے سینئر افسران کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ اس دوران شیوراج سنگھ نے ان اسکیموں کو بروقت نافذ کرنے کی ہدایات دیں۔ پردھان منتری دھن-دھانیہ کرشی یوجنا کے تیزی سے نفاذ کے لیے شیوراج سنگھ نے 11 وزارتوں کے وزراءکے ساتھ جلد میٹنگ کرنے کی ہدایت دی۔
جمعہ کو وزارت زراعت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، اجلاس میںبتایا گیا کہ ان اسکیموں کو نافذ کرنے کے لیے ضلع وار کلسٹر بنا کر دالوں میں خود انحصاری کےمشن پر کام کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں کلسٹر کی تشکیل کے لیے ریاستوں سے تعاون طلب کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ شیوراج سنگھ چوہان نے افسران کو بھی ہدایت دی کہ وہ پردھان منتری دھن-دھانیہ کرشی یوجنا کے زمینی سطح پر بہتر طریقے سے نفاذ کو یقینی بنائیں۔
میٹنگ میں شیوراج سنگھ نے کہا کہ دالوں میں خود انحصاری مشن اور پردھان منتری دھن-دھانیہ کرشی یوجنا کے زمینی سطح پر جلد عمل آوری سے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ پردھان منتری دھن-دھانیہ کرشی یوجنا کا ملک بھر کے 100 خواہش مند اضلاع میں زراعت کو آگے بڑھانے کے لیے 11 وزارتوں کی 36 ذیلی اسکیموں کو مربوط کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ آغاز کیا گیا تھا۔
اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے شیوراج سنگھ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ جلد ہی ان 11 وزارتوں کے وزراءاور سکریٹریوں کے ساتھ ساتھ نیتی آیوگ کے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کریں تاکہ ملک کے کسان بھائیوں اور بہنوں کو پردھان منتری دھانیہ کرشی یوجنا کا زیادہ سے زیادہ فائدہ مل سکے۔ مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے بھی عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اس مشن سے متعلق ریاستوں کے نوڈل افسران کے ساتھ 'دالوں میں خود انحصاری مشن' کے بروقت نفاذ کے لیے میٹنگ کریں، تاکہ اس مشن کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا جاسکے۔
قابل ذکر ہے کہ 11 اکتوبر کو، پوسا، دہلی میں منعقد ایک اہم تقریب میں، وزیر اعظم مودی نے پردھان منتری دھن دھانیہ کرشی یوجنا اور دالوں میں خود انحصاری مشن کا آغاز کیا تھا۔ اس سے پہلے، 16 جولائی، 2025 کو، مرکزی کابینہ نے پردھان منتری دھن دھانیہ کرشی یوجنا کو منظوری دی تھی۔ مالی سال 2025-26 سے یہ اسکیمیں چھ سال کی مدت کے لیے نافذ کی جائیں گی۔ اس کا سالانہ خرچ 24,000 کروڑ روپے ہے ۔وہیں دالوں میں خود انحصاری مشن کو چھ سال کی مدت میں 11,440 کروڑ روپے کے مالی اخراجات کے ساتھ نافذ کیا جائے گا۔ مشن سے 2030-31 تک دالوں کا رقبہ 275 لاکھ ہیکٹیئر سے بڑھا کر 310 لاکھ ہیکٹیئر کرنے، پیداوار 242 لاکھٹن سے بڑھا کر 350 لاکھ ٹن کرنے اور پیداواری صلاحیت کو 1130 کلوگرام فی ہیکٹیئر تک بڑھانے کی امیدا ہے ۔ پیداواری صلاحیت میں اضافے کے ساتھ ساتھ یہ مشن بڑی تعداد میں ملازمتیں بھی پیدا کرے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد