کولکاتا، 17 اکتوبر (ہ س)۔ الیکشن کمیشن نے آئندہ 2026 کے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے شیڈول سے پہلے ہی سیکورٹی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ کمیشن سال کے آخر تک مختلف مرکزی اور ریاستی سطح کی سیکورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کردار کو واضح کرے گا۔
مغربی بنگال کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کے دفتر نے اب تک 22 مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں کو خط بھیجے ہیں، جس میں ان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ 30 اکتوبر تک ان افسران کے نام جمع کرائیں جنہیں انتخابی عمل کے لیے نوڈل افسر کے طور پر تعینات کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ان ایجنسیوں سے نام موصول ہوتے ہی ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر منوج کمار اگروال اگلے ماہ ان نوڈل افسران کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔ ان اجلاسوں میں کمیشن ہر ایجنسی کے کردار اور ذمہ داریوں کا تعین کرے گا۔
یہ عمل عام طور پر انتخابات کے اعلان اور ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے بعد شروع کیا جاتا ہے، لیکن بنگال انتخابات کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے اس بار پہلے ہی اس کی شروعات کی ہے۔ سی ای او کے دفتر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل ریاست کے بعض حساس علاقوں بالخصوص بین الاقوامی سرحدوں سے متصل سیکورٹی کے حوالے سے خاصی چوکس ہے۔
الیکشن کمیشن انتخابی مہم کے دوران سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے اخراجات پر بھی کڑی نظر رکھے گا۔ کمیشن نقدی اور شراب کی تقسیم کے ذریعے ووٹروں کو متاثر کرنے کی کوششوں پر خصوصی توجہ دے گا۔
ریاست میں سیاسی صورتحال پہلے ہی گرم ہے۔ ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی مہم ( ایس آئی آر ) پر حکمراں ترنمول کانگریس اور اپوزیشن کے درمیان الزام تراشی کا کھیل جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق ایس آئی آر کا نوٹیفکیشن کسی بھی وقت جاری ہوسکتا ہے۔
اس ماہ کے شروع میں الیکشن کمیشن کی ایک مرکزی ٹیم نے مغربی بنگال کا دورہ کیا اور ایس آئی آر کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ ٹیم نے سی ای او کے دفتر کو واضح ہدایات دیں کہ الیکشن کمیشن کے مقرر کردہ معیارات پر عمل کرنے میں کسی قسم کی کوتاہی برتی جائے، خاص طور پر بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل او) اور ووٹر رجسٹریشن آفیسر (ای آر او) کی تقرری میں کسی بھی طرح کی کوتاہی نہ کی جائے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد