جیسلمیر بس میں آگ لگنے سے مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 21 ہو گئی، ایک معصوم بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا
جودھ پور، 15 اکتوبر (ہ س)۔ جودھپور-جیسلمیر روڈ پر تھائیت گاؤں کے قریب منگل کی دوپہر پرائیویٹ بس میں آگ لگنے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 21 ہو گئی ہے، جس میں ایک اور بچے، 10 سالہ یونس کی آج دوپہر موت ہو گئی۔ اب تک 19 لاشیں جودھپور لائی گئی ہیں اور
جیسلمیر بس میں آگ لگنے سے مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 21 ہو گئی، ایک معصوم بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا


جودھ پور، 15 اکتوبر (ہ س)۔ جودھپور-جیسلمیر روڈ پر تھائیت گاؤں کے قریب منگل کی دوپہر پرائیویٹ بس میں آگ لگنے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 21 ہو گئی ہے، جس میں ایک اور بچے، 10 سالہ یونس کی آج دوپہر موت ہو گئی۔ اب تک 19 لاشیں جودھپور لائی گئی ہیں اور انہیں ایم جی اسپتال اور ایمس کے مردہ خانے میں رکھا گیا ہے۔ ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد لاشیں لواحقین کے حوالے کر دی جائیں گی۔ چودہ افراد اس وقت زیر علاج ہیں۔ ضلع کے انچارج وزیر مدن دلاور نے ایم جی ایچ کا دورہ کرکے زخمیوں کی خیریت دریافت کی اور طبی انتظامات کے بارے میں دریافت کیا۔

ایم جی ایچ اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر فتح سنگھ بھاٹی نے بتایا کہ نو لاشیں ایم جی ایچ کے مردہ خانے میں اور دس کو ایمس کے مردہ خانے میں رکھا گیا ہے۔ ایک لاش پہلے ہی جودھ پور میں ہے۔ زخمیوں میں سے پانچ وینٹی لیٹرز پر ہیں اور آٹھ کی حالت تشویشناک ہے۔ ڈاکٹر بھٹی نے بتایا کہ ہر مریض کا قریبی نگرانی میں علاج کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹرز اور نرسنگ سٹاف پوری طرح تیار ہے۔ ماہر ڈاکٹر مریضوں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ لاشیں جن کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ہے، ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے جودھ پور لایا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ منگل کی سہ پہر تقریباً 3:30 بجے جیسلمیر سے جودھ پور جانے والی ایک نجی بس میں اے سی یونٹ میں شارٹ سرکٹ کے بعد آگ لگ گئی۔ حادثے میں 20 افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ پندرہ شدید اور معمولی جھلس گئے۔ بس میں 57 مسافر سوار تھے۔ بس اس مہینے رجسٹرڈ ہوئی تھی اور بالکل نئی تھی۔ ریاست کے وزیر اعلی بھجن لال شرما جیسلمیر اور پھر جودھ پور کے ایم جی اسپتال پہنچے۔

جائے وقوعہ کا دورہ کرنے کے بعد وزیر صحت گجیندر سنگھ کھینوسار نے بتایا کہ بس کے عقب سے دھماکے کی آواز سنی گئی۔ شبہ ہے کہ اے سی کا کمپریشر پھٹ گیا جس سے گیس اور ڈیزل کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی۔ ایک ہی دروازہ تھا، اس لیے لوگ پھنس گئے۔ اگلی سیٹ کے مسافر باہر نکلے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande