کولکاتا، 15 اکتوبر (ہ س)۔ مغربی بنگال کے درگاپور میڈیکل کالج میں ایک طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں ایک نیا موڑ سامنے آیا ہے۔ متاثرہ کے والد، جنہوں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بارے میں سخت تبصرے کیے تھے، بدھ کو معافی مانگتے ہوئے کہا کہ بنرجی ان کے لیے ماں کی طرح ہیں اور وہ کسی بھی غلط کام کے لیے معافی مانگتے ہیں۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کی کہ ان کی بیٹی کو انصاف دلانے میں ان کی مدد کی جائے۔ متاثرہ کے والد نے کہا،’ممتا بنرجی میرے لیے ماں کی طرح ہیں، اگر میں نے کچھ غلط کہا تو میں معافی مانگتا ہوں۔ میں ان کے قدموں پر جھکتا ہوں، لیکن میں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ میری بیٹی کو انصاف دلانے میں میری مدد کریں۔‘ابھی دو دن پہلے، انہوں نے ممتا بنرجی کے اس تبصرہ پر تنقید کی تھی کہ ’خواتین کو رات کو باہر نہیں جانا چاہئے‘۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے والد نے کہا تھا، ’ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے اورنگ زیب بنگال پر حکومت کر رہا ہے۔ میں اب اپنی بیٹی کو واپس اڈیشہ لے جانا چاہتا ہوں۔ اس کی زندگی پہلے آتی ہے، اس کا کیریئر بعد میں۔‘بدھ کے روز انہوں نے کہا کہ ایک بار جب ڈاکٹر ان کی بیٹی کو فٹ قرار دیتے ہیں، تو وہ اسے اپنے گھر اڈیشہ لے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اب بھی اس معاملے کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن یہ فیصلہ ریاستی انتظامیہ پر منحصر ہے۔یہ واقعہ 10 اکتوبر کی شام کو پیش آیا، جب درگاپور میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کے دوسرے سال کی طالبہ اپنے مرد دوست کے ساتھ کھانا لینے گئی تھی۔ پولیس اب تک دوست سمیت چھ افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan