جموں و کشمیر ڈرگ اینڈ فوڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے تین کھانسی کی ادویات پر پابندی عائد کی
جموں، 15 اکتوبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر ڈرگ اینڈ فوڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے تین معروف کھانسی کے ادویات، ریلیف سیرپ، ریسپی فریش، ٹی آر سیرپ اور کولڈریف سیرپ کی فروخت، تقسیم اور استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ لیبارٹری ٹیسٹ میں ان ادویات کو غیر معیاری قرار دیا گیا ہے، کیونکہ ان میں زہریلا کیمیکل ڈائی ایتھلین گلائکول مقررہ حد سے زیادہ مقدار میں پایا گیا ہے۔
مرکزی وزارتِ صحت و خاندانی بہبود، حکومتِ ہند کے سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول پروگرام کی جانب سے موصول رپورٹ کے مطابق، یہ سیرپ انسانی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں، جبکہ بعض ریاستوں میں ان کے استعمال کے بعد بچوں کی اموات کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، ریلیف سیرپ گجرات کی کمپنی شیپ فارما پرائیویٹ لمیٹڈ نے تیار کیا اور لیو لائف سائنس پرائیویٹ لمیٹڈ، احمد آباد نے اس کی مارکیٹنگ کی۔ ریسپی فریش۔ٹی آر سیرپ ریڈنیکس فارما سیوٹیکلز لمیٹڈ، احمد آباد کی تیار کردہ اور اسمارٹ وے ویلنیس پرائیویٹ لمیٹڈ، سانند کی مارکیٹ کردہ دوا ہے، جبکہ کولڈرف سیرپ سریسان فارما سیوٹیکلز، تمل ناڈو میں تیار کی گئی۔
ریاستی ڈرگ کنٹرولر کے دفتر سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ ادویات معیار پر پوری نہیں اترتیں کیونکہ ان میں ڈائی ایتھلین گلائکول کی مقدار مقررہ حد سے زیادہ پائی گئی ہے۔ اس سلسلے میں تمام میڈیکل کالجوں، اسپتالوں اور ضلع ہیلتھ افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان مصنوعات کا استعمال فوری طور پر روکیں اور اگر کہیں اسٹاک موجود ہو تو اس کی اطلاع محکمہ کو دیں۔
ڈی ایف سی او نے کہا کہ معاملے کی سنگینی کے پیشِ نظر جموں و کشمیر میں ان تمام ادویات کی فروخت، تقسیم اور استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، کیونکہ ان کا تعلق بچوں کی اموات سے جوڑا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ کئی ریاستوں نے بھی ان سیرپس پر پابندی لگا دی ہے، جبکہ کچھ نے دو سال سے کم عمر بچوں کے لیے تمام کھانسی اور نزلہ زکام کی دوائیں دینے پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے۔
مرکزی وزارتِ صحت نے 4 اکتوبر کو ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ دو سال سے کم عمر بچوں کو کھانسی یا نزلے کی کوئی دوا تجویز نہ کی جائے۔ وزارت نے مزید کہا تھا کہ پانچ سال سے کم عمر بچوں میں ان ادویات کا استعمال صرف ماہر ڈاکٹر کی نگرانی میں کیا جائے۔ دوسری جانب، عالمی ادارہ صحت نے بھارت میں دواؤں کے حفاظتی نظام پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی غیر معیاری دوائیں دیگر ممالک تک بھی پہنچ سکتی ہیں اور عالمی سطح پر صحت کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں گزشتہ ماہ درجنوں بچوں کی اموات انہی کھانسی کے سیرپس کے استعمال کے بعد رپورٹ ہوئی ہیں، جن میں زہریلا ڈائی ایتھلین گلائکول پایا گیا ،جو دراصل صنعتی سالوینٹس میں استعمال ہونے والا خطرناک کیمیکل ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر