کم معیار کے آلات اور پرزے فراہم کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں: ویشنو
نئی دہلی، 15 اکتوبر (ہ س)۔
ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے بدھ کے روز دارالحکومت کے بھارت منڈپم میں ایشیا کی سب سے بڑی ریلوے اور نقل و حمل کی نمائش - 16ویں بین الاقوامی ریلوے آلات کی نمائش (آئی آر ای ای 2025) کا افتتاح کیا۔ تین روزہ نمائش 17 اکتوبر تک زائرین کے لیے کھلی رہے گی۔ تقریب کا بنیادی مقصد ریلوے کے شعبے میں جدت، جدید کاری اور خود انحصاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
اس موقع پر، سی آئی آئی (کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری) اور گتی شکتی یونیورسٹی کے درمیان ہنر مندی کی ترقی اور اختراع کو فروغ دینے کے لیے ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ مزید برآں، سی آئی آئی اور ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے مشترکہ طور پر آن دی رائٹ ٹریک کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی جس میں ہندوستانی ریلوے کی تبدیلی اور ترقی کی سمت کو اجاگر کیا گیا۔
ریلوے کے وزیر ویشنو نے نمائش کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی آر ای ای ہندوستانی ریلوے کے لیے ایک تاریخی موقع ہے، جس میں تقریباً 15 ممالک کے سازوسامان بنانے والے اور ایم ایس ایم ای کی ایک بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب ہمیں اپنے آلات کے معیار، ریلوے کی جدید کاری، اور نئی ٹیکنالوجی کے استعمال پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ 11 سالوں میں ریلوے کے شعبے میں بے مثال تبدیلیاں آئی ہیں۔ اب تک 35,000 کلومیٹر کے نئے ٹریک بچھائے جا چکے ہیں۔ ملک میں 156 وندے بھارت ایکسپریس، 30 امرت بھارت، اور 4 نمو بھارت ٹرینیں چل رہی ہیں، جو مسافروں میں بے حد مقبول ہیں۔ فی الحال، ہندوستانی ریلوے سالانہ تقریباً 7000 کوچز تیار کر رہا ہے۔
کوالٹی کنٹرول پر ایک مضبوط پیغام دیتے ہوئے ویشنو نے تمام سازوسامان بنانے والوں کو خبردار کیا کہ غیر معیاری آلات اور پرزے فراہم کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے بورڈ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پیداواری عمل، معیار کی جانچ اور مواد کے انتخاب میں سخت معائنہ کے نظام کو نافذ کرے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے اب ہائیڈروجن سے چلنے والی ٹرینوں جیسی جدید ٹیکنالوجی پر خود انحصاری کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ ہم نے ہائیڈروجن ٹرین کو مکمل طور پر اپنے انجینئرز کے ساتھ ڈیزائن کیا ہے۔ یہ 2400 کلو واٹ کی صلاحیت کے ساتھ ایک جدید ٹیکنالوجی ہے، جو مستقبل کی سمت کا تعین کرے گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ریلوے اگلے تین سالوں میں پل اور ٹنل ڈیزائن کے شعبے میں ایک خصوصی سینٹر آف ایکسیلنس قائم کرے گا، جس میں تقریباً 100 ماہر ڈیزائنرز کو ملازمت دی جائے گی۔ اس کے لیے بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ شراکت داری اور جدید سافٹ ویئر سے استفادہ کیا جائے گا۔ یہ آئی آر ای ای 2025 ایونٹ ہندوستانی ریلوے کی تکنیکی اور صنعتی تبدیلی کی علامت بن کر ابھرا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ