سرینگر، 15 اکتوبر(ہ س)۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کے روز شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کے لیے انصاف اور بحالی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ دہشت گردانہ حملوں کے ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ڈگری کالج کپواڑہ کے اپنے دورے کے دوران، جہاں انہوں نے دہشت گردی سے متاثرہ کئی خاندانوں سے ملاقات کی، سنہا نے کہا کہ انتظامیہ ان کی بحالی اور انصاف کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔ جلد از جلد انصاف فراہم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے ہی خطے کے متعدد متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کر چکی ہے تاکہ ان کی مشکلات کو سمجھا جا سکے اور انہیں مطلوبہ امداد فراہم کی جا سکے۔سنہا نے مزید کہا کہ انتظامیہ نے ان خاندانوں کی مدد کے لیے کلیدی فیصلے کیے ہیں جنہوں نے اپنے کمانے والے کھوئے ہیں۔ انہوں نے کہا، اگر کسی متاثرہ کا خاندان اپنی زمین پر اپنی زندگی دوبارہ بنانا چاہتا ہے، تو ہم مالی مدد فراہم کریں گے اور مناسب عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت سماجی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ جن خاندانوں کو گھر نہیں ہیں انہیں مناسب مدد ملے اور وہ پیچھے نہ رہ جائیں۔ صورتحال کو تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے سنہا نے کہا کہ کپواڑہ اور سری نگر کے بہت سے خاندانوں نے اپنی کہانیاں شیئر کی ہیں، اور انتظامیہ وعدوں کے بجائے عمل کے ساتھ اپنے الفاظ کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہے۔سیاحت سے متعلق خطاب کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کپواڑہ میں کئی سیاحتی مقامات کو مکمل حفاظتی جائزوں کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد کچھ علاقے بند ہیں، لیکن انہیں جلد ہی دوبارہ کھول دیا جائے گا۔ میں ذاتی طور پر ضلعی انتظامیہ کے ساتھ اس پر بات کروں گا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی توجہ دہشت گردی کے تمام متاثرین کو مدد فراہم کرنے، بحالی کو یقینی بنانے اور انصاف کی فراہمی پر مرکوز ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir