قومی اقلیتی کمیشن میں مہینوں سے خالی آسامیوں سے متعلق عرضی پر مرکزی حکومت سے جواب طلب
نئی دہلی، 15 اکتوبر (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرپرسن، نائب چیئرپرسن اور دیگر ارکان کی مہینوں سے خالی آسامیوں سے متعلق ایک عرضی پر مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے کی سربراہی والی بنچ نے نوٹس جاری کرنے
قومی اقلیتی کمیشن میں مہینوں سے خالی آسامیوں سے متعلق عرضی پر مرکزی حکومت سے جواب طلب


نئی دہلی، 15 اکتوبر (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرپرسن، نائب چیئرپرسن اور دیگر ارکان کی مہینوں سے خالی آسامیوں سے متعلق ایک عرضی پر مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے کی سربراہی والی بنچ نے نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔

سماعت کے دوران عدالت نے سوال کیا کہ سربراہ کے بغیر کمیشن کیسے چل سکتا ہے۔ عدالت نے مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ اگلی سماعت کی تاریخ کا انتظار نہ کرے۔ اسے کام شروع کرنا چاہیے، کیونکہ یہ بہت اہم ہے۔ عدالت نے مرکزی حکومت کی نمائندگی کرنے والے وکیل کو ہدایت دی کہ وہ حکومت سے رہنمائی حاصل کریں۔ درخواست کارکن مجاہد نفیس نے دائر کی تھی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ قومی اقلیتی کمیشن اپریل سے سربراہ کے بغیر ہے۔ مزید برآں وائس چیئرپرسن اور دیگر ممبران کے عہدے بھی خالی ہیں۔

عرضی میں کہا گیا ہے کہ قومی اقلیتی کمیشن میں اعلیٰ عہدہ خالی ہونے کی وجہ سے کمیشن کا کام عملاً ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ ایسا کرنے سے نہ صرف اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے جس کی آئین نے ضمانت دی ہے بلکہ قومی کمیشن برائے اقلیتی قانون کی بھی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اقلیتوں کے قومی کمیشن کے سابق چیئرمین اقبال سنگھ لال پورہ کی میعاد 12 اپریل کو ختم ہوگئی تھی۔ تب سے کمیشن میں تمام سات عہدے خالی پڑے ہیں۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور نے راجیہ سبھا کو بھی اس کی اطلاع دی۔ تاہم حکومت ان خالی اسامیوں کو پر نہیں کر رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande