مڈ ویسٹ لمیٹڈ کا پبلک اشیو سبسکرپشن کے لیے کھلا،24 اکتوبر کو لسٹنگ
نئی دہلی، 15 اکتوبر (ہ س)۔ مڈ ویسٹ لمیٹڈ جو قدرتی پتھروں کی کان کنی اور پروسیسنگ کرتی ہے اور انہیں ہندوستان اور بیرون ملک فروخت کرتی ہے کا 451 کروڑ روپے کا آئی پی او آج سبسکرپشن کے لیے لانچ کیا گیا۔ اس آئی پی او میں 17 اکتوبر تک بولیاں لگائی جا سک
حصص


نئی دہلی، 15 اکتوبر (ہ س)۔ مڈ ویسٹ لمیٹڈ جو قدرتی پتھروں کی کان کنی اور پروسیسنگ کرتی ہے اور انہیں ہندوستان اور بیرون ملک فروخت کرتی ہے کا 451 کروڑ روپے کا آئی پی او آج سبسکرپشن کے لیے لانچ کیا گیا۔ اس آئی پی او میں 17 اکتوبر تک بولیاں لگائی جا سکتی ہیں۔ کمپنی کے حصص بی ایس ای اور این ایس ای پر 24 اکتوبر کو درج ہو سکتے ہیں۔ آئی پی او میں بولی لگانے کے لیے پرائس بینڈ 1,014 روپے سے 1,065 روپے فی حصص مقرر کیا گیا ہے۔

خوردہ سرمایہ کار اس آئی پی او میں کم از کم 14 حصص کے لیے بولی لگا سکتے ہیں، جس کے لیے 14,910 کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ آئی پی او میں 250 کروڑ کے نئے حصص جاری کرنا شامل ہے۔ مزید برآں، کمپنی کے پروموٹر 18,87,323 حصص فروخت کر رہے ہیں جن کی قیمت 5 ہے، جس کی مالیت 201 کروڑ ہے۔ منگل کو، آئی پی او کھلنے سے ایک دن پہلے، مڈویسٹ لمیٹڈ نے 10 اینکر سرمایہ کاروں سے 135 کروڑ اکٹھے کیے تھے۔ ان اینکر سرمایہ کاروں میں گولڈمین سیکس فنڈ، ایکسس میوچل فنڈز ٹرسٹی لمیٹڈ، سن لائف آدتیہ برلا انڈیا فنڈ، ایڈیل ویز ٹرسٹی شپ کمپنی لمیٹڈ، اور ایڈلوائس لائف انشورنس کمپنی لمیٹڈ، اور دیگر شامل ہیں۔ اینکر سرمایہ کاروں کو 1,065 کی قیمت پر کل 12,67,605 شیئرز جاری کیے گئے۔

اس آئی پی او میں، 49.88 فیصد شیئرز کوالیفائیڈ انسٹیٹیوشنل بائرز (کیو آئی بی) کے لیے محفوظ کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، 34.91 فیصد خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے، 14.96 فیصد غیر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (این آئی آئی) کے لیے اور 0.24 فیصد ملازمین کے لیے مختص ہیں۔ ڈیم کیپیٹل ایڈوائزرز لمیٹڈ کو اس ایشو کے لیے بک رننگ لیڈ منیجر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ کے فن ٹیکنالوجی لمیٹڈ کو رجسٹرار مقرر کیا گیا ہے۔ 20 اکتوبر کو ایشو کے اختتام کے بعد شیئرز الاٹ کیے جائیں گے۔

کمپنی کی مالی حالت کے بارے میں، پراسپیکٹس کا دعویٰ ہے کہ اس کی مالی صحت مسلسل مضبوط ہوئی ہے۔ مالی سال 2022-23 میں، کمپنی نے 54.44 کروڑ کا خالص منافع کمایا، جو اگلے مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر 100.32 کروڑ ہو گیا اور 2024-25 میں مزید بڑھ کر 133.30 کروڑ ہو گیا۔ اس عرصے کے دوران کمپنی کی آمدنی میں بھی بتدریج اضافہ ہوا۔ مالی سال 2022-23 میں، اس نے 522.23 کروڑ کی کل آمدنی حاصل کی، جو 24-2023 میں بڑھ کر 603.33 کروڑ ہو گئی اور 2024-25 میں مزید بڑھ کر643.14 کروڑ ہو گئی۔ موجودہ مالی سال 2025-26 میں، کمپنی نے پہلے ہی پہلی سہ ماہی میں، یعنی اپریل سے جون 2025 تک 24.38 کروڑ کا خالص منافع کمایا ہے۔ اسی طرح، کمپنی نے اس مدت کے دوران 146.47 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی ہے۔

اس عرصے کے دوران کمپنی کے قرضوں کے بوجھ میں اتار چڑھاؤ آیا۔ مالی سال 2022-23 کے آخر میں، کمپنی پر 149.08 کروڑ کا قرض کا بوجھ تھا، جو مالی سال 2023-24 میں کم ہو کر 120.48 کروڑ ہو گیا اور مالی سال 2024-25 میں بڑھ کر236.61 کروڑ ہو گیا۔ دریں اثنا، موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے بعد، یعنی اپریل سے جون 2025 تک، قرض کا بوجھ 270.11 کروڑ رہا۔ اس عرصے کے دوران کمپنی کے ذخائر اور سرپلس میں مسلسل اضافہ ہوا۔ مالی سال 2022-23 میں وہ 408.88 کروڑ پر تھے، جو مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر 484.86 کروڑ ہو گئے اور مالی سال 2024-25 میں مزید بڑھ کر602.26 کروڑ ہو گئے۔ کمپنی کے ذخائر اور سرپلس موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی یعنی اپریل تا جون 2025 میں 625.60 کروڑ روپے تک پہنچ گئے۔

اسی طرح، ای بی آئی ٹی ڈی اے (سود، ٹیکسوں، فرسودگی اور معافی سے پہلے کی آمدنی) 2024-25 میں 171.78 کروڑ تھی، جو کہ 2022-23 میں 89.59 کروڑ تھی۔ موجودہ مالی سال میں، کمپنی کا ای بی آئی ٹی ڈی اے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں، یعنی اپریل سے جون 2025 تک 38.97 کروڑ تک پہنچ گیا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande