رات 8 بجے کے بعد ٹی ایم سی رہنماوں کو گھروں میں بند کر دیں، عصمت دری کے واقعات میں 90 فیصد کمی آجائے گی: بی جے پی
کولکاتا، 15 اکتوبر (ہ س)۔ بی جے پی نے مغربی بنگال کے درگاپور میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کی طالبہ کی عصمت دری سے متعلق وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بیان پر ترنمول کانگریس کے خلاف طنزیہ مہم شروع کی ہے۔ بی جے پی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر ممتا بنرجی
رات 8 بجے کے بعد ٹی ایم سی رہنماوں کو گھروں میں بند کر دیں، عصمت دری کے واقعات میں 90 فیصد کمی آجائے گی: بی جے پی


کولکاتا، 15 اکتوبر (ہ س)۔ بی جے پی نے مغربی بنگال کے درگاپور میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کی طالبہ کی عصمت دری سے متعلق وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بیان پر ترنمول کانگریس کے خلاف طنزیہ مہم شروع کی ہے۔ بی جے پی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اگر ممتا بنرجی رات 8 بجے کے بعد ٹی ایم سی کے دفاتر کو بند کر دیں اور اپنے لیڈروں کو ان کے گھروں تک محدود کر دیں تو ریاست میں عصمت دری کے واقعات میں 90 فیصد کمی آئے گی۔

بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ اور بنگال کے شریک انچارج امت مالویہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا، ’یہ پوسٹ ممتا بنرجی کی مکمل ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔ اب انہیں جانا چاہیے۔ساتھ ہی بی جے پی کے اس تبصرے کے جواب میں ترنمول کانگریس نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو پہلے اپنی حکومت والی ریاستوں میں ہونے والے ´جرائم پر روک لگانی چاہیے اور اس کے بعد ہی اسے دوسروں کو مشورہ دینا چاہیے۔

بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ ترنمول کانگریس کے کئی رہنما خواتین کے خلاف جرائم میں بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث رہے ہیں۔ پارٹی نے ممتا بنرجی کے اس بیان پر بھی تنقید کی کہ ”خواتین کو رات کو باہر نہیں جانا چاہئے“۔ بی جے پی لیڈروں کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ دلت میڈیکل کی طالبہ درگاپور کی متاثرہ لڑکی صبح 12:30 بجے کالج کیمپس سے نکل گئی، جب کہ کالج انتظامیہ نے بعد میں وضاحت کی کہ وہ رات 8 بجے چلی گئی۔

بی جے پی کے ترجمان شاتوروپا نے کہا،’کئی واقعات میں جن میں ہنسکھلی، آر جی کر میڈیکل کالج، اور کسبہ لاءکالج شامل ہیں، ٹی ایم سی لیڈروں کے رشتہ داروں یا قریبی ساتھیوں کو ملوث کیا گیا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ایسے واقعات کی سرپرستی پارٹی کے اندر سے ہو رہی ہے۔ اس لیے خواتین کو مشورہ دینے کے بجائے، ممتا بنرجی کو اپنے لیڈروں کو رات 8 بجے کے بعد گھر میں رہنے کا حکم دینا چاہیے۔بی جے پی کے سابق قومی سکریٹری راہل سنہا نے کہا کہ ٹی ایم سی لیڈروں نے خواتین پر دہشت کا راج شروع کر دیا ہے۔ جب تک حکومت نہیں بدلتی تب تک بنگال میں خواتین کی حفاظت ناممکن ہے۔دریں اثنا، قائد حزب اختلاف شبھیندو ادھیکاری نے دعویٰ کیا کہ درگا پور اجتماعی عصمت دری کیس میں گرفتار ایک ملزم کے والد ٹی ایم سی کارکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا خواتین کو رات کے وقت باہر نہ نکلنے کا مشورہ ریاست میں خواتین کی سنگین صورتحال کا ثبوت ہے۔

دریں اثنا، ٹی ایم سی کے ترجمان اروپ چکرورتی نے بی جے پی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا، بی جے پی کو پہلے اپنی ریاستوں کے حالات کو دیکھنا چاہیے۔ اڈیشہ میں ساحلوں پر خواتین کی عصمت دری ہو رہی ہے، اور اتر پردیش کے ہاتھرس اور اناو¿ جیسے معاملات میں بی جے پی لیڈروں کی شمولیت سامنے آئی ہے۔ کیا بی جے پی اپنے لیڈروں کو اپنی ریاستوں میں ان کے گھروں تک محدود رکھے گی؟ بنگال پولیس نے درگاپور واقعے کے پانچوں ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کر لیا، پھر بھی بی جے پی معاملے کو سیاسی بنا رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande