درگاپور عصمت دری معاملہ : متاثرہ کے دوست کو سات دن کی پولیس حراست میں بھیجا گیا
کولکاتا، 15 اکتوبر (ہ س): پولیس نے بدھ کے روز ایک نجی میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کے دوسرے سال کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے سلسلے میں متاثرہ کے دوست اور ہم جماعت واصف علی کو درگاپور ضلع کے مغربی بردمان ضلع میں پیش کیا۔ اسے سات دن کے پولیس
درگاپور عصمت دری معاملہ : متاثرہ کے دوست کو سات دن کی پولیس حراست میں بھیجا گیا


کولکاتا، 15 اکتوبر (ہ س): پولیس نے بدھ کے روز ایک نجی میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کے دوسرے سال کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے سلسلے میں متاثرہ کے دوست اور ہم جماعت واصف علی کو درگاپور ضلع کے مغربی بردمان ضلع میں پیش کیا۔ اسے سات دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔

پولیس کے مطابق، علی کو اس ہفتے کے شروع میں حراست میں لیا گیا تھا اور بعد میں گرفتار کیا گیا تھا، جس سے اس کیس میں گرفتار ہونے والوں کی مجموعی تعداد چھ ہو گئی۔

پولیس نے بتایا کہ تفتیش ایسے شواہد اکٹھے کر رہی ہے جس سے ملزم کے کردار کو واضح کیا جا سکے، خاص طور پر اس نے حملے کے دوران الارم کیوں نہیں اٹھایا یا مدد طلب کی۔

ذرائع کے مطابق علی کا بدھ کی صبح طبی معائنہ کیا گیا جس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ واقعے کی رات پہنے ہوئے اس کے کپڑے اور جوتے قبضے میں لے لیے گئے ہیں اور انہیں فارنسک جانچ کے لیے بھیجا جائے گا۔

مقتول کے والد نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ علی اس سازش میں ملوث تھا اور یہ حملہ پہلے سے کیا گیا تھا۔

آسنسول-درگاپور کے پولس کمشنر سنیل چودھری نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا، متاثرہ کے بیان کے مطابق، جب یہ واقعہ پیش آیا تو وہ اپنے دوست کے ساتھ باہر تھی۔ وہ شروع سے ہی ہمارے شک کے دائرے میں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تفتیش کے دوران ملزم کے بیانات میں کئی تضادات پائے گئے اور پولیس دیگر پانچ ملزمان کے ساتھ اس کے تعلقات کی بھی تفتیش کر رہی ہے۔

اس سے پہلے، اتوار کو پولیس نے اپو بوری (21)، فردوس شیخ (23) اور شیخ ریاض الدین (32) کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد پیر کو شیخ ناصر الدین (24) اور شیخ شفیق کو گرفتار کر لیا گیا۔ تمام ملزمان کالج کے نزدیکی گاؤں کے رہنے والے ہیں۔

ان کے خلاف بھارتیہ نیائے سنہتا (آئی پی سی) کی دفعہ 70(1) (گینگ ریپ) اور 3(5) (مشترکہ مجرمانہ ذمہ داری) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ بعد میں دفعہ 304(2)، 308(2) اور 317(2) کے تحت اضافی دفعات بھی شامل کی گئیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande