مدھیہ پردیش میں کف سیرپ کے استعمال سے بیمار ایک اور بچے کی موت، مہلوکین کی تعداد 24 تک پہنچی
چھندواڑہ/ بھوپال، 15 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش میں زہریلے کولڈرف کف سیرپ کے استعمال کے بعد گردے فیل ہونے سے بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔بدھ کی صبح چھندواڑا ضلع کے چورئی علاقے میں ایک اور معصوم کی موت ہو گئی۔ کف سیرپ کے استعمال سے بیمار ساڑھ
مدھیہ پردیش میں کف سیرپ کے استعمال سے بیمار ایک اور بچے کی موت، مہلوکین کی تعداد 24 تک پہنچی


چھندواڑہ/ بھوپال، 15 اکتوبر (ہ س)۔

مدھیہ پردیش میں زہریلے کولڈرف کف سیرپ کے استعمال کے بعد گردے فیل ہونے سے بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔بدھ کی صبح چھندواڑا ضلع کے چورئی علاقے میں ایک اور معصوم کی موت ہو گئی۔ کف سیرپ کے استعمال سے بیمار ساڑھے تین سالہ بچی امبیکا وشو کرما نے ناگپور میں علاج کے دوران دم توڑ دیا۔ ضلع انتظامیہ نے اس کی تصدیق کی ہے۔اس کے بعد اب مدھیہ پردیش میں کف سیرپ سے مرنے والے بچوں کی تعداد 24 ہو گئی ہے۔ابھی دو اور بچے ناگپور کے اسپتالوں میں داخل ہیں، جن کا علاج جاری ہے۔

پراسیا کے ترقیات بلاک میڈیکل آفیسر (بی ایم او) دیپیندر سلامے نے بتایا کہ چورئی تحصیل کے گاوں ککئی بلوا کی رہائشی ساڑھے تین سالہ امبیکا وشو کرما کی طبیعت ستمبر کے آغاز میں خراب ہوئی تھی۔ مقامی سطح پر علاج سے جب کوئی افاقہ نہیں ہوا تو اہلِ خانہ اسے 14 ستمبر کو ناگپور لے گئے تھے۔ وہاں ڈاکٹروں نے جانچ میں گردے فیل ہونے کی تصدیق کی تھی۔ تقریباً ایک مہینے تک جاری علاج کے بعد بدھ کی صبح امبیکا کی موت ہو گئی۔

قابلِ ذکر ہے کہ کف سیرپ کے استعمال سے مرنے والے تمام بچوں کی عمر پانچ سال سے کم ہے۔ان بچوں کو زکام، کھانسی اور بخار ہوا تھا۔تمام بچے امراض اطفال کے ماہر ڈاکٹر پروین سونی کے کلینک پر پہنچے تھے۔ڈاکٹر نے کئی بچوں کو کولڈرف کف سیرپ دیا تھا۔بچوں نے دوا پی تو بخار اتر گیا، کھانسی ٹھیک ہو گئی، لیکن دو دن بعد پیشاب بند ہو گیا۔اہلِ خانہ نے چھندواڑا سے لے کر ناگپور تک علاج کروایا، مگر ان کی جان نہیں بچ سکی۔الزام ہے کہ بچوں کی ایسی حالت ڈاکٹر کے تجویز کردہ کف سیرپ سے ہوئی، جو چار سال سے کم عمر کے بچوں کو نہیں دینی چاہیے تھی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande