افغانستان پاکستان کے خلاف ہماری جدوجہد کی حمایت کرے: بلوچ رہنما
کوئٹہ، 15 اکتوبر (ہ س)۔ فری بلوچستان موومنٹ کے چیئرمین حیربیار مری نے افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلوچستان میں ان کی جدوجہد کی حمایت کرے اور پاکستان کے خلاف ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہو۔ مری نے یہ بیان بدھ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ا
بلوچ


کوئٹہ، 15 اکتوبر (ہ س)۔ فری بلوچستان موومنٹ کے چیئرمین حیربیار مری نے افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلوچستان میں ان کی جدوجہد کی حمایت کرے اور پاکستان کے خلاف ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہو۔ مری نے یہ بیان بدھ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں دیا۔ افغانستان کے ساتھ بلوچوں کے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدیوں سے افغانستان مشکل وقت میں بلوچوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ اس نے پناہ یا مدد فراہم کرکے ان کی حمایت کی ہے اور بلوچوں نے ہمیشہ اس کا بدلہ دیا ہے۔ مری نے کہا، ہم، بلوچ اور افغان، نے ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا ہے اور باہمی احترام کا اظہار کیا ہے۔ ڈیورنڈ لائن پر بلا اشتعال حملے، جو کہ کابل اور انگریزوں کی طرف سے بنائی گئی نام نہاد سرحد ہے، صرف پاکستان کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔ نہ تو بلوچ اور نہ ہی افغان اسے تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جب بھی کوئی تنازع ہوتا ہے تو پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ روٹ کو حربے کے طور پر استعمال کرتا ہے، افغانوں کو اس تک رسائی سے روکتا ہے، حالانکہ یہ روٹ پنجاب کے بجائے مکمل طور پر بلوچستان سے گزرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد بلوچستان ٹرانزٹ ٹریڈ روٹ کا استحصال نہیں کرے گا۔ اس کے بجائے، وہ پرامن بات چیت کے ذریعے اختلافات کو حل کرنے کے لیے معاہدے کی کوشش کرے گا۔ صدیوں سے بلوچ اور افغان ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں اور ایک دوسرے کا ساتھ دیتے رہے ہیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande