افغانستان میں پاکستانی فوج کے حملوں میں 12 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی
۔ طالبان اور پاکستانی فوج نے ایک دوسرے پر سرحد پر اشتعال انگیزی کا الزام عاید کیا
افغانستان میں پاکستانی فوج کے حملوں میں 12 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی


کابل، 15 اکتوبر (ہ س)۔ افغانستان میں پاکستانی فوج کے تازہ حملوں میں 12 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 100 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ طالبان حکومت کے ترجمان نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پربتایا کہ پاکستانی فوج کے حملوں میں 12 سے زائد شہری ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پاکستانی فورسز پر الزام عائد کیا کہ ایک بار پھرسرحدی علاقوں میں پاکستانی فوج کی جانب سے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے حملے کیے جا رہے ہیں۔

بدھ کو دونوں اطراف کے سکیورٹی حکام کے حوالے سے رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ منگل کی رات شروع ہونے والی پاکستان-افغانستان سرحد کے ساتھ تازہ جھڑپوں میں درجنوں فوجیوں کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک نے بعد میں 48 گھنٹے کی جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔

سرحدی لڑائی کی پہلی اطلاعات آنے کے چند گھنٹے بعد، پاکستان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ساتھ ساتھ صوبہ قندھار میں فضائی حملے شروع کئے تھے۔ پاکستان کی فوج کا کہنا ہے کہ جنوب مغرب اور شمال مغرب میں اہم سرحدی چوکیوں پر افغانستان کے طالبان کے دو حملوں کو پسپا کر دیا گیا، بدھ کی صبح جنوبی صوبہ قندھار میں سرحد کے قریب شروع کیے گئے حملوں میں تقریباً 20 طالبان جنگجو ہلاک ہو گئے۔ پاکستان نے کہا کہ اس نے شمال مغربی کرم کے علاقے میں بلا اشتعال فائرنگ کا پوری طاقت سے جواب دیا، جس میں متعدد طالبان مارے گئے اور ان کی اگلی پوسٹوں اور ایک ٹینک کو نقصان پہنچا۔

افغانستان نے ہفتے کی رات دیر گئے اپنی مشترکہ سرحد کے ساتھ پاکستانی فوجیوں پر حملے شروع کیے۔ ان حملوں کو طالبان حکومت نے 7 اکتوبر کی رات کابل پر پاکستانی فوج کی طرف سے کیے گئے فضائی حملوں کا جوابی کارروائی قرار دیا تھا۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande