نئی دہلی، 14 اکتوبر (ہ س)۔ عام آدمی کو مہنگائی کے محاذ پر نمایاں ریلیف ملا ہے۔ خوردہ مہنگائی میں کمی کے بعد تھوک مہنگائی میں بھی کمی آئی ہے۔ اشیائے خوردونوش کی کم قیمتوں کی وجہ سے ستمبر میں تھوک مہنگائی 0.13 فیصد تک گر گئی ہے۔ اس سے پہلے اگست میں یہ 0.52 فیصد تھی۔ گزشتہ سال ستمبر میں یہ 1.91 فیصد تھی۔
وزارت تجارت اور صنعت نے منگل کو اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا کہ خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں تیزی سے گراوٹ کی وجہ سے ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) پر مبنی مہنگائی اگست میں 0.52 فیصد سے کم ہو کر ستمبر میں 0.13 فیصد رہ گئی۔ اس سے قبل جولائی اور جون میں یہ بالترتیب -0.58 فیصد اور -0.19 فیصد تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں 5.22 فیصد کمی ہوئی جبکہ اگست میں یہ 3.06 فیصد تھی۔ ستمبر میں سبزیوں کی قیمتوں میں 24.41 فیصد کمی ہوئی جبکہ اگست میں یہ 14.18 فیصد تھی۔ مینوفیکچرڈ مصنوعات کے معاملے میں مہنگائی اگست میں 2.55 فیصد کے مقابلے میں گھٹ کر 2.33 فیصد رہ گئی۔
وزارت کے مطابق ستمبر 2025 میں مہنگائی کی مثبت شرح کی بنیادی وجہ کھانے پینے کی مصنوعات، دیگر مینوفیکچرنگ، نان فوڈ آئٹمز، ٹرانسپورٹ کے دیگر آلات اور ٹیکسٹائل وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ ہے، اس کے علاوہ ستمبر میں ایندھن اور بجلی کی قیمتوں میں 2.58 فیصد کمی ہوئی جبکہ اگست کے مہینے میں ان میں 3.17 فیصد کمی واقع ہوئی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ خوردہ افراط زر ستمبر میں 1.5 فیصد کی آٹھ سال کی کم ترین سطح پر آ گیا۔ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) خوردہ افراط زر کی نگرانی کرتا ہے۔ مرکزی بینک نے اکتوبر کے شروع میں پالیسی ریٹ کو 5.5 فیصد پر برقرار رکھا تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan