کراکس، 14 اکتوبر (ہ س) وینزویلا کی حکومت نے پیر کو اعلان کیا کہ وہ ناروے اور آسٹریلیا میں اپنے سفارت خانے بند کر دے گی۔ ان کی جگہ برکینا فاسو اور زمبابوے میں نئے سفارت خانے کھولے جائیں گے۔ یہ اقدام امریکہ کے بڑھتے ہوئے تناؤ کے بعد وینزویلا کے غیر ملکی خدمات کے ڈھانچے کی تنظیم نو کا حصہ ہے۔
صدر نکولس مادورو کی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ یہ بندشیں وسائل کی اسٹریٹجک دوبارہ تقسیم کا حصہ ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ناروے اور آسٹریلیا میں رہنے والے وینزویلا کے لیے تجارتی خدمات دیگر سفارتی مشنز کے ذریعے فراہم کی جائیں گی، جن کی تفصیلات آنے والے دنوں میں شیئر کی جائیں گی۔
کراکس نے کہا کہ برکینا فاسو اور زمبابوے میں نئے سفارت خانے دو بہن ممالک میں کھولے جائیں گے، جو استعمار کے خلاف جدوجہد اور تسلط پسند دباؤ کے خلاف تزویراتی اتحادی ہیں۔ یہ نئے سفارت خانے زراعت، توانائی، تعلیم، کان کنی اور دیگر مشترکہ مفادات میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے میں مدد کریں گے۔
یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب اوسلو میں نوبل کمیٹی نے وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچاڈو کو 2025 کا امن کا نوبل انعام دیا ہے۔
یہ اقدام وینزویلا اور امریکہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان سامنے آیا ہے۔ کراکس نے کہا ہے کہ وہ اپنے کیریبین ساحل کے قریب امریکی فوجی حملوں کے بعد اقوام متحدہ کی حمایت حاصل کر رہا ہے۔ مادورو نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ ملک میں حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔
زمبابوے اور برکینا فاسو کی حکومتیں روس کے قریب ہیں، جس نے اقوام متحدہ میں وینزویلا کی حمایت کی اور امریکہ پر الزام لگایا کہ وہ پہلے گولی مار کے اصول کے مطابق کام کر رہا ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد