نئی دہلی، 14 اکتوبر (ہ س)۔ دہلی فسادات کی سازش رچنے کے ملزم شرجیل امام نے بہار اسمبلی کے انتخابات لڑنے کے لیے عبوری ضمانت کا مطالبہ کرنے والی درخواست کڑکڑڈوما کورٹ سے واپس لے لی ہے۔ شرجیل امام کی جانب سے پیش ہوئے وکیل نے کہا کہ ان کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے ،اس لیے وہ سپریم کورٹ میں ہی عبوری ضمانت کے لئے عرضی دائر کریں گے۔ اس کے بعد ایڈیشنل سیشن جج سمیر باجپائی نے کہا کہ آپ اس کے لیے درخواست دائر کریں، ہم آپ کی عرضی قبول کریں گے۔
شرجیل امام نے بہار اسمبلی کا الیکشنلڑنے کے لیے 15 اکتوبر سے 29 اکتوبر کے درمیان عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ اپنی درخواست میں امام نے کہا کہ وہ ایک سیاسی قیدی اور طالب علم کارکن ہیں ۔ وہ بہار کے بہادر گنج سے الیکشن لڑنا چاہتا ہے۔ 2 ستمبر کو دہلی ہائی کورٹ نے شرجیل امام کی ضمانت عرضی مسترد کر دی۔ ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت عرضی مسترد کیے جانے کے بعد امام نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
شرجیل امام کو 25 اگست 2020 کو بہار سے گرفتار کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے شرجیل امام کے خلاف یو اے پی اے کے تحت داخل اپنی چارج شیٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے مرکزی حکومت کے خلاف نفرت پھیلانے اور تشدد بھڑکانے کے لئے تقریر کی ،جس کے نتیجے میں دسمبر 2019 میں تشدد ہوا۔ دہلی پولیس نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج میںیک گہری سازش رچی گئی تھی۔ اس قانون کے خلاف مسلم اکثریتی علاقوں میں پروپیگنڈہ پھیلایا گیا، کہ مسلمانوں کی شہریت چلی جائے گی اور انہیں حراستی کیمپوں میں رکھا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد