نئی دہلی، 14 اکتوبر (ہ س)۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ہندوستان اور منگولیا کے درمیان دو طرفہ تعلقات جمہوریت، دھرم اور ترقی (3ڈی) کے اصولوں پر تیزی سے مضبوط ہو رہے ہیں۔ پارلیمنٹ ہاو¿س میں منگولیا کے صدر کھریل سکھ اکھنا کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کے دوران، برلا نے کہا کہ دونوں ملک دفاع، صحت، انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور اقتصادی تعاون کے شعبوں میں ایک جامع شراکت داری کے لیے بے پناہ امکانات تلاش کر رہے ہیں۔ ہندوستان اور منگولیا کے درمیان مشترکہ ثقافتی اور روحانی ورثہ تعلقات کو مزید گہرا کرتا ہے، جس میں بھگوان بدھ کی تعلیمات اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھگوان بدھ کا مشہور منتر ”بہوجن ہتائے، بہوجن سکھائے“ آج بھی ہندوستان کی عوامی پالیسی کا رہنما اصول بنا ہوا ہے۔ پارلیمنٹ ہاوس میں اسپیکر کی نشست کے اوپر لکھے ہوئے دھرم چکر کا حوالہ دیتے ہوئے، برلا نے کہا کہ یہ دھرم پر مبنی حکمرانی کے لیے ہندوستان کی وابستگی کی علامت ہے۔ خواتین کی سیاسی اور سماجی نمائندگی میں ہندوستان کی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے، لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ ہندوستانی آئین مقامی اداروں میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن فراہم کرتا ہے، جب کہ کچھ ریاستوں نے اسے بڑھا کر 50 فیصد کردیا ہے۔
انہوں نے ’ناری شکتی وندنا ایکٹ‘ کا بھی تذکرہ کیا، جو پارلیمنٹ میں خواتین کے لیے 33 فیصد نشستیں ریزرویشن فراہم کرتا ہے اور خواتین کی زیر قیادت ترقی کے لیے ہندوستان کی آئینی وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔
برلا نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی کووڈ-19 وبائی امراض کے باوجود اسے ریکارڈ وقت میں مکمل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت ہندوستانی جمہوریت کی امنگوں کو مجسم کرتی ہے اور گہرے بدھ فلسفے کی عکاسی کرتی ہے۔ مثال کے طور پر، ایک گیلری ”بدھم شرنم گچھامی، دھمم شرنم گچھامی، سنگھم شرنم گچھامی کا بنیادی منتر دکھاتی ہے جو روحانی بیداری کو متاثر کرتی ہے۔
منگولیا کے صدر اکھنا نے اپنے وفد کے ہمراہ آج دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ ہاو¿س کا دورہ کیا۔ لوک سبھا اسپیکر برلا نے مکر دوار پر ان کا استقبال کیا۔ وفد نے پارلیمنٹ ہاوس کی تعمیراتی عظمت، فنکارانہ خوبصورتی اور بھرپور ثقافتی ورثے کی تعریف کی۔ انہوں نے نئے پارلیمنٹ ہاوس میں ہندوستان کی متحرک جمہوری روایات کو بھی دیکھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد