پانی کے بلوں پر دیر سے ادائیگی سرچارج معافی کی اسکیم اور غیر مجاز کنکشن ریگولرائزیشن اسکیم دہلی میں شروع
نئی دہلی، 14 اکتوبر (ہ س): دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے منگل کو گھریلو پانی کے صارفین کے لیے دیر سے ادائیگی سرچارج معافی اسکیم اور غیر مجاز کنکشن ریگولرائزیشن اسکیم کا آغاز کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر لوگ اگلے سال 31 جنوری تک اپنے پرانے پانی
پانی


نئی دہلی، 14 اکتوبر (ہ س): دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے منگل کو گھریلو پانی کے صارفین کے لیے دیر سے ادائیگی سرچارج معافی اسکیم اور غیر مجاز کنکشن ریگولرائزیشن اسکیم کا آغاز کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر لوگ اگلے سال 31 جنوری تک اپنے پرانے پانی کے بل ادا کرتے ہیں تو انہیں دیر سے ادائیگی کے چارجز پر 100 فیصد چھوٹ ملے گی۔ مزید برآں، غیر قانونی کنکشنز کے جرمانے پر بھی خاطر خواہ چھوٹ دی جا رہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اس سرکاری اسکیم کے تحت تقریباً 11,000 کروڑ روپئے کے سرچارجز معاف کئے جائیں گے۔

دہلی کے پانی کے وزیر پرویش صاحب سنگھ نے کہا، یہ دہلی کے لوگوں کے لیے دیوالی کا تحفہ ہے۔ ہم نے یہ قدم عوامی مفاد میں اٹھایا ہے۔ ہماری حکومت واٹر بورڈ کے کام کاج کو بہتر اور موثر بنانا چاہتی ہے۔

آج ایک پریس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ اور وزیر پانی نے اس سرکاری اسکیم کی تفصیل دی۔ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کہا کہ کسی بھی صارف کو ماضی کے واجبات یا تکنیکی دشواریوں کی وجہ سے پینے کے پانی سے محروم نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پانی کی کھپت کے بل دو ماہ کی مدت پر مبنی ہوتے ہیں، اور اگر صارفین اس بل کو وقت پر ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو دیر سے ادائیگی کا سرچارج لگایا جاتا ہے، جو مرکب سود کی شرح سے بڑھ جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں صارفین کو تکلیف ہوتی ہے اور ان کے کنکشن اکثر منقطع ہوجاتے ہیں۔ اس مسئلہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے لیٹ پیمنٹ سرچارج ویور اسکیم نافذ کی گئی ہے۔ اس اسکیم کے تحت، اگر صارفین 31 جنوری 2026 تک اپنے زیر التواء بلوں کی ادائیگی کرتے ہیں، تو ان کی تاخیر سے ادائیگی کے سرچارج کو 100فیصد معاف کردیا جائے گا۔ یہ ادائیگی یکمشت یا قسطوں میں کی جا سکتی ہے۔ اسکیم کے فوائد صرف اس صورت میں دستیاب ہوں گے جب اصل رقم پوری ادا کردی گئی ہو۔ اس کے بعد، 1 فروری 2026 سے 31 مارچ 2026 تک اسکیم کے تحت 70فیصد تاخیر سے ادائیگی کے سرچارج کی چھوٹ فراہم کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر تمام صارفین اس اسکیم کا فائدہ اٹھاتے ہیں تو تقریباً 11,000 کروڑ روپے تاخیر سے ادائیگی کے سرچارجز کو معاف کر دیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ ایک محدود مدت کی اسکیم ہے جو وقت پر بل ادا کرنے کی عادت کی حوصلہ افزائی کے لیے بنائی گئی ہے۔

دوسری اسکیم کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ ان صارفین کے لیے ہے جن کے پاس پانی یا سیوریج کے غیر مجاز کنکشن ہیں۔ یہ غیر مجاز پانی اور سیور کنکشن ریگولرائزیشن اسکیم 31 جنوری 2026 تک نافذ العمل رہے گی۔ اس اسکیم کے تحت غیر مجاز کنکشنز پر عائد جرمانے میں نمایاں کمی کی گئی ہے۔ گھریلو کنکشن کی ریگولرائزیشن کے لیے تقریباً 25 ہزار روپے کی بجائے صرف ایک ہزار روپے کا ٹوکن جرمانہ ادا کرنا پڑے گا، جب کہ غیر گھریلو کنکشن کے لیے 61 ہزار روپے کی بجائے صرف پانچ ہزار روپے ادا کرنا ہوں گے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی میں بڑی تعداد میں گھرانے بغیر اجازت کے پانی یا گٹر کے کنکشن استعمال کر رہے ہیں، بیداری کی کمی یا ریگولرائزیشن فیس ادا کرنے میں ناکامی کی وجہ سے۔ اس اسکیم کے تحت چھوٹ صرف جرمانے کی رقم پر لاگو ہوگی، جبکہ عام پانی اور سیوریج کنکشن کی فیس اور بنیادی ڈھانچے کے چارجز اب بھی قواعد کے مطابق قابل ادائیگی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس طرح کی آخری اسکیم ہو گی اور جو بھی صارف اس کے بعد اپنا کنکشن ریگولرائز نہیں کرے گا اس کا کنکشن منقطع کر دیا جائے گا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande