کٹنی، 14 اکتوبر (ہ س)۔
مدھیہ پردیش کے کٹنی ضلع میں اقتصادی جرائم کی تحقیقاتی ونگ (ای او ڈبلیو) نے دھان کی خریداری میں بے قاعدگیوں اور دھوکہ دہی سے ادائیگی کے سلسلے میں منگل کی صبح بڑی کارروائی کی۔ ٹیم نے بیک وقت بساڑی علاقے میں دھان کی خریداری کے مرکز میں سیلز مین سشیل گپتا کے تین مقامات پر چھاپے مارے۔
بتایا جارہا ہے کہ یہ کارروائی دھان کی خریداری میں بے ضابطگیوں، ادائیگی میں دھوکہ دہی اور فرضی ریکارڈ کی شکایت کے بعد کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ٹیم نے علی الصبح بساڑی میں چھاپہ مارا اور سشیل گپتا سے جڑے تین مختلف مقامات کی تلاشی لی۔ چھاپے کے دوران ای او ڈبلیو نے دھان کی خریداری سے متعلق رجسٹر، کسانوں سے ادائیگی کی رسیدیں، بینک پاس بکس اور ڈیجیٹل ریکارڈ ضبط کر لیا۔ ضبط شدہ دستاویزات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ای او ڈبلیو کو گزشتہ کچھ دنوں سے شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ بساڑی دھان خریداری مرکز میں کئی کسانوں کے نام پر جعلی بل بنائے جا رہے ہیں اور سرکاری ادائیگیوں میں غبن کیا جا رہا ہے۔ سیلز مین سشیل گپتا پر کسانوں کے ناموں پر فرضی اندراجات اور ادائیگی کی رسیدیں تیار کرکے رقم میں غبن کرنے کا الزام ہے۔ اس کے بعد جبل پور ای او ڈبلی کے تقریباً 20 ارکان پر مشتمل ایک ٹیم نے بیک وقت سیلز مین سشیل گپتا کے بساڑی گاوں میں واقع گھر، فارم ہاوس اور دھان مل پر منگل کی صبح ٹھیک 8 بجے چھاپہ مارا۔ پہنچتے ہی ٹیم نے گھر کو گھیرے میں لے کر مکمل تفتیش شروع کر دی۔ ذرائع کے مطابق تلاشی کے دوران دھان کی خریداری سے متعلق رجسٹر، کسانوں کے بل اور بینک پاس بک ضبط کرلئے۔ وقت اور فراڈ کی مقدار کا تعین کرنے کے لیے کمپیوٹر اور ڈیجیٹل ریکارڈ بھی قبضے میں لے لیا گیا۔ جبل پور ای ڈبلیو ڈی ایس پی منجیت سنگھ نے کہا کہ سیلز مین سشیل گپتا کے خلاف غیر متناسب اثاثوں کا الزام لگانے والی ایک خفیہ شکایت موصول ہوئی تھی۔ جس کی بنیاد پر آج صبح ان کی رہائش گاہ اور فارم ہاوس پر چھاپے مارے گئے۔ ابتدائی تحقیقات میں اس کی آمدنی سے اثاثے 175 فیصد زیادہ ظاہر ہوئے۔ ای او ڈبلیو ٹیم اس کی جائیداد اور آمدنی سے متعلق دستاویزات کی جانچ کر رہی ہے۔
چھاپے کے دوران 35,000 روپے نقد، کٹنی کے پریم نگر علاقے میں ایک پلاٹ، گاوں میں ایک گودام اور ایک چاول کی چکی کے کاغذات برآمد ہوئے۔ سشیل گپتا کی 1991 اور 2019 کے درمیان قانونی آمدنی کا تخمینہ تقریباً 19 لاکھ ہے، جب کہ ان کے نام پر 56 لاکھ روپے سے زیادہ کے اثاثے اور سرمایہ کاری پائی گئی۔ ان میں گودام، فارم ہاوس، شہری علاقوں میں زمین اور رہائشی عمارتیں شامل ہیں۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک یہ تعداد 300 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔ افسر نے کہا کہ ٹیم ان کے کل غیر قانونی اثاثوں کا درست اندازہ لگانے کے لیے تمام دستاویزات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے۔ سیلز مین سشیل گپتا کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن